یورپی تاجروں نے ابتدائی جائزوں میں بتایا ہے کہ بین الاقوامی ٹینڈر میں پاکستان کی جانب سے ایک لاکھ ٹن چینی خریدنے کے لیے دی گئی سب سے کم قیمت کا اندازہ 539 ڈالر فی میٹرک ٹن( کاسٹ اینڈ فریٹ سمیت ) لگایا گیا۔ برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی تاجروں نے کہا کہ اسٹیٹ ٹریڈنگ ایجنسی ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ٹینڈر میں پیش کی گئی بولیوں پر ابھی غور کیا جا رہا ہے اور تاحال کسی خریداری کی اطلاع نہیں ملی۔گزشتہ ماہ پاکستان نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دی تھی تاکہ قیمتوں میں استحکام برقرار رکھا جا سکے، کیوں کہ خوردہ چینی کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ سب سے کم پیشکش تجارتی ادارے ای ڈی اینڈ ایف مین نے دی، جو کسی بھی ملک سے حاصل کردہ 50 ہزار ٹن فائن گریڈ چینی کے لیے تھی، ٹینڈر میں مبینہ طور پر مزید تین شرکا بھی شامل تھے۔
دریفوس نے کسی بھی ملک سے حاصل کردہ 25 ہزار ٹن فائن گریڈ چینی کے لیے 580 اعشاریہ 78 ڈالر فی ٹن(کاسٹ اینڈ فریٹ سمیت ) کی پیشکش کی، جب کہ الخلیج شوگر نے متحدہ عرب امارات سے حاصل کردہ 30 ہزار ٹن میڈیم گریڈ چینی کے لیے 586 ڈالر فی ٹن کی بولی دی، تجارتی ادارے بیئر نے برازیل سے حاصل کردہ میڈیم گریڈ چینی کے لیے 555 ڈالر فی ٹن اور فائن گریڈ چینی کے لیے 550 ڈالر فی ٹن کی پیشکش دی۔رپورٹس تاجروں کے اب تک کے اندازوں کی عکاسی کرتی ہیں اور ممکن ہے کہ بعد میں قیمتوں اور مقدار کے مزید تخمینے سامنے آئیں۔پاکستان کی جانب سے 31 جولائی کو ایک لاکھ ٹن کے پچھلے ٹینڈر میں کسی خریداری کی اطلاع نہیں ملی تھی، اس وقت بھی سب سے کم قیمت 539 ڈالر فی ٹن (کاسٹ اینڈ فریٹ سمیت ) تھی، تاجروں نے کہا کہ چینی کی ترسیل کا انتظام اس طرح کیا جانا چاہیے کہ تمام چینی 20 اکتوبر تک پاکستان پہنچ جائے۔بریک بلک سپلائیز کی ترسیل 1 سے 15 ستمبر کے درمیان 50 ہزار ٹن کے لیے مطلوب ہے، جب کہ باقی 25 ستمبر تک بھیجی جا سکتی ہے، سمندری کنٹینرز میں چینی بھی 1 سے 20 ستمبر کے درمیان بھیجی جا سکتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی