i پاکستان

پاکستان میں صحت عامہ کے تحفظ کے لیے سگریٹس پرٹیکس لگانے سے گریزتازترین

February 28, 2024

پاکستان میں صحت عامہ کے تحفظ کے لیے سگریٹس پرٹیکس لگانے سے گریز اور اس حوالے سے واضح حکمت عملی نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ سات سال میں قومی خزانے کو 567 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق انڈس براڈکاسٹنگ کارپوریشن (آئی بی سی)نے پاکستان میں ٹوبیکو ٹیکسیشن پر نظر ثانی کے عنوان سے ایک پالیسی پیپر میں قومی خزانے کو ہونے والے حیران کن نقصانات کو بے نقاب کیا ہے۔ تحقیق میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کے سگریٹ انڈسٹری سے حاصل ہونے والے ریونیو اہداف اور سات سالوں میں جمع کیے گئے ٹیکس کا حوالہ دیا گیا ہے۔ آئی بی سی نے حکومت سے سفارش کی ہے کہ تمباکو پر ٹیکس کی پالیسی کو ڈبلیو ایچ او کے رہنما خطوط کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے اور اسے صنعت کے اثر و رسوخ سے بچایا جائے۔ پالیسی پیپر نے سفارش کی کہ سگریٹس کے استعمال کے صحت اور معاشی بوجھ کو تسلیم کرتے ہوئے صنعت کے مفادات پر صحت عامہ کو ترجیح دیں۔ سگریٹس پر ٹیکس لگانے کے بارے میں واضح حکمت عملی کا فقدان اور سگریٹ کی صنعت کے غیر ضروری اثر و رسوخ نے اس معاشی دھچکے میں کلیدی کردارادا کیا ہے۔پالیسی پیپر میں مزید کہا گیا ہے کہ 2017 میں تھری ٹیئر نظام متعارف کرایا گیا تھا جو کہ فیصلہ سازی پر صنعت کے اثر و رسوخ کا مظہر تھا۔اس نظام کو متعارف کرانے کے فیصلے کے پیچھے تفصیلات اور عوامل کا اشتراک کرتے ہوئے انڈس براڈکاسٹنگ کارپوریشن کا کہنا ہے کہ ملٹی نیشنل سگریٹس کمپنیوں نے حکومت کو قائل کرنے کے لیے غیر قانونی تجارت کے مبالغہ آمیز اندازے کے ساتھ دھوکہ دہی کے حربے استعمال کیے ہیں۔ تاہم، عالمی بینک نے ایک رپورٹ میں غیر قانونی تجارت کے حوالے سے بڑے دعووں کو رد کر دیاہے۔ اسی طرح پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں سگریٹ کی غیر قانونی تجارت 9 فیصد سے زیادہ نہیں ہے۔ آئی بی سی نے 2018 میں قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے شروع کی جانے والی تحقیقات اور غیر قانونی تجارت کے جعلی نمبرزپیش کرنے کے پیچھے چھپے محرکات کے بارے میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے نقطہ نظر کا بھی حوالہ دیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی