وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ انکوائری کیلئے تیار ہیں، ہوسکتا ہے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر پہلگام واقعے کو اٹھائیں۔ایک انٹرویو میں ر انا ثنااللہ نے کہا کہ بھارت اپنے مذموم مقاصد کا حصول چاہتاہے اور پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کررہاہے، اس کی روش خطے کوخطرے کی طرف دوچارکرنے کی طرف بڑھ رہی ہے۔وزیراعظم کے سیاسی مشیر کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ انکوائری کیلئے تیار ہیں، بھارت مشترکہ انویسٹی گیشن چاہتاہے تواس کیلئے بھی تیار ہیں، تھرڈپارٹی اسپیشل ایکسپرٹ بھی پہلگام واقعے کی انکوائری کریں توبھی ہم تیار ہیں۔انھوں نے بتایا کہ پہلگام واقعے کوجس طرح بھارت نے رپورٹ کیااس میں شکوک وشبہات ہیں، ہوسکتاہے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر پہلگام واقعے کو اٹھائیں۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ پتہ چلناچاہیے کہ پہلگام واقعے کے گھنائو نے عمل میں کون ملوث ہے، یہ ثابت ہورہاہے کہ بھارت نے اس واقعے کوپلاننگ کے تحت کیاہے اور واقعے سے ایسا لگتا ہے
بھارت اپنے ناپاک مقاصدحاصل کرناچاہتاہے۔وزیر اعظم کے سیاسی مشیر کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے واقعے کے بعدسب سے پہلے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا، بھارت کی لاکھوں کی تعدادمیں تعینات فوج مقبوضہ کشمیرمیں تحریک آزادی کوروک نہیں پارہی۔انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکے عوام کوحق خودارادیت استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی، بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں اتناظلم چاہتی ہے کہ ان کی آزادی کی تحریک ختم ہو۔ رانا ثنااللہ نے واضح کیا کہ پاکستان کسی صورت پہلے کوئی ایکشن نہیں لے گا ، بھارت کی طرف سے کوئی حرکت ہوئی توضرور جواب دیاجائے گا، جیساٹارگٹ بھارت کریگاویساہی پاکستان ٹارگٹ کرے گا۔ان کا کہناتھا کہ بھارتی رہنمائو ں کے بیانات ماحول کوگرم رکھنے کیلئے ہیں، مودی حکومت اور ان کی پوری جماعت کی سیاست پاکستان دشمنی پرہے، مودی حکومت پاکستان سے نفرت کی سیاست کرتی ہے۔اے پی سی بلانے کے حوالے سے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جس قسم کی صورتحال ہے یہ کسی آل پارٹیزسے کم نہیں ہے، اے پی سی بلانے کی ضرورت پڑی توضرور بلائی جائیگی تاہم وزیراعظم شہبازشریف ملک کی دیگرسیاسی جماعتوں کے رہنمائوں سے گفتگوکررہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی