i پاکستان

پاکستانی سفارتی نمائندے اور انٹرنیٹ انفلوئنسر نے چین میں موسم بہار کا تہوار منایاتازترین

February 12, 2024

پاکستانی سفارتی نمائندے اور انٹرنیٹ انفلوئنسر نے چین میں موسم بہار کا تہوار منایا، انہیں چین کی تیز رفتار ٹرینوں کی قابل ذکر کارکردگی اور رفتار کو دیکھنے کا موقع ملا۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستانی سفارتی نمائندے اور انٹرنیٹ انفلوئنسر عثمان خان جو چین کی ایک یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں، انہوں نے چین میں نئے قمری سال کے نام سے مشہور چائنیز اسپرنگ فیسٹیول منایا ۔ یہ ان کے لیے ایک ناقابل یقین تجربہ تھا۔ انہوں نے موسم بہار کے تہوار کی مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے ، جیسے ڈمپلنگ بنانا ، ڈریگن اور شیر کے رقص دیکھنا ، اور آتش بازی کرنا۔ انہوں نے کہا چین میں موسم بہار کے تہوار گزارنا ایک ناقابل یقین تجربہ تھا۔ "اپنے چینی دوستوں کے ساتھ جشن منانا اور ان کی ثقافت اور روایات کے بارے میں مزید جاننا ایک اعزاز تھا۔ یہ فیسٹیول رنگوں، آوازوں اور خوشی کا ایک متحرک مظاہرہ تھا، اور میں اس کا حصہ بننے کا موقع ملنے پر شکر گزار ہوں۔ گوادر پرو کے مطابق اپنے قیام کے دوران عثمان خان نے چین کے مختلف شہروں بشمول شینزین، چونگ چھنگ اور چینگڈو کا دورہ کیا تاکہ چینی تاریخ اور ثقافت کی گہری تفہیم حاصل کی جا سکے۔ قدیم روایات اور جدید ترقی کے متحرک امتزاج کا تجربہ کرتے ہوئے ، وہ چینی عوام کی طرف سے دکھائی جانے والی مہمان نوازی سے متاثر ہوئے۔ انہوں نے مجھے رات کے کھانے پر مدعو کیا، مجھے اپنے اہل خانہ سے ملنے کے لئے اپنے گھروں میں لے گئے اور موسم بہار کے تہوار کے دوران خاندان کے دوبارہ ملنے اور خوشی کے ماحول کو محسوس کیا۔

گوادر پرو کے مطابق چین میں سالانہ اسپرنگ فیسٹیول کے دوران ٹریول رش ، انہیں چین کی تیز رفتار ٹرینوں کی قابل ذکر کارکردگی اور رفتار کو دیکھنے کا موقع بھی ملا۔ وہ ان میں سے ایک ٹرین میں سوار ہوا، آرام دہ بیٹھنے، جدید سہولیات اور ٹرین کی حیرت انگیز رفتار سے حیران تھا۔ انہوں نے کہا، "رفتار اور کارکردگی ناقابل یقین تھی. چونگ کنگ سے چینگڈو تک پہنچنے میں مجھے صرف 2 گھنٹے سے بھی کم وقت لگا، جو جنوب مغربی چین کے دو شہر ہیں جو تقریبا 300 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔ ان ٹرینوں کے آرام اور سہولت نے سفر کو ہموار اور خوشگوار بنا دیا۔ گوادر پرو کے مطابق عثمان خان 2015 سے ٹک ٹاک، وی چیٹ، ایکس وغیرہ سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے پاکستان اور چین کے درمیان بین الثقافتی تفہیم کو فعال طور پر فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے آپ کو امیر ثقافتی روایات میں غرق کرنے اور اپنے چینی ساتھیوں کے ساتھ جشن منانے کے لئے چین میں تہوار کا وقت گزارنے کا انتخاب کیا۔ گوادر پرو کے مطابق اسپرنگ فیسٹیول کے ان کے جشن نے سوشل میڈیا پر بہت توجہ حاصل کی کیونکہ انہوں نے اپنے پیروکاروں کے ساتھ اپنے تجربات کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں۔ پاکستانی سفارتی نامہ نگار نے چینی ثقافت کی خوبصورتی اور انفرادیت کو اجاگر کرتے ہوئے بہت سے لوگوں کو دونوں ممالک کی شاندار روایات کو مزید دریافت کرنے اور ان کی تعریف کرنے کی ترغیب دینا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی