پی آئی اے کے مالی معاملات دن بدن خراب ہونے لگے ،حکومت کی طرف سے فوری بڑی مالی امداد نہ ملی تو پی آئی اے کا فلیٹ15آپریشنل جہازوں تک رہے جائے گا،کل 35طیاروں کے فلیٹ میں سے 15جہاز گرانڈ ہیں گرانڈ جہازوں میں سے9جہاز لیز پر لیئے گئے ہیں۔ گرانڈ کئے گئے لیز طیاروں میں 2بوئنگ 777،4اے 320اور3اے ٹی آر شامل ہیں ،پاکستا ن کی خراب معاشی حالت کے پیش نظر لیزنگ کمپنی نے اپنے 5 طیارے واپس مانگ لیے ہیں،اگر پی آئی اے نے طیارے واپس کردیئے تو پی آئی اے کافلیٹ15جہازوں تک رہے جائے گا لیزنگ کمپنی پہلے ہی لیز پر دیئے گئے دوانجن واپس لے چکی ہے جس سے پی آئی اے کے دوجہاز گرانڈ ہوگئے ہیں۔اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی )کے اجلاس میں بھی پی آئی اے کو پیسے دینے کے حوالے سے فیصلہ نہیں ہوسکاتھا۔ اس خبررساں ادارے کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے)کے فلیٹ میں کل 35جہاز شامل ہیں جن میں سے بوئنگ777کی تعداد12ہے ائیربس320کی تعداد17 اور اے ٹی آرکی تعداد6ہے بوئنگ777کے دوجہاز لیز پر ہیں ،
ائیربس320کے 11جہاز لیز پر حاصل کئے گئے ہیں اور اے ٹی آرکے3جہاز لیز پر ہیں۔پی آئی اے کے 35 طیاروں کے فلیٹ میں 20جہاز آپریشنل ہیں باقی 15جہاز گرانڈ ہیں ۔15گرانڈ جہازوں میں سے بوئنگ777 کے 5جہاز ، ائیربس320کے6جہاز اوراے ٹی آر کے 4جہاز شامل ہیں ۔بوئنگ 777کے گرانڈ جہازوں میں سے 2جہاز لیز پر حاصل کئے گئے ہیں ، ائیربس320کے 6گرانڈ جہازوں میں سے 2جہاز لیز پر ہونے کے باجود گرانڈ ہیں جبکہ 2جہازلیز کمپنی کے ساتھ معاملات طے نہ ہونے کی وجہ سے جکارتہ میں کھڑے ہیں ،4گرانڈ اے ٹی آر جہازوں میں سے 3اے ٹی آر 72لیز پر ہیں جن میں سے پی آئی اے دوجہاز ٹھیک کرکے پاکستان نیوی کودیناچاہتی ہے ۔پی آئی اے کے گراونڈ بوئنگ777 طیاروں کا رجسٹریشن نمبر AP-BGL،AP-BHX،AP-BID، AP-BMSاورAP-BHW ہے ان میں سے دو جہاز جن کارجسٹریشن نمبرAP-BMSاورAP-BHX لیز پر ہیں اور گرانڈ کئے گئے ہیں ۔پی آئی اے کے گراونڈائیربس320جہازوں کا رجسٹریشن نمبرAP-BLA،AP-BLT،AP-BLW،AP-BOL،AP-BLY اورAP-BLZ ہے ۔جن میں سے دو جہازجن کا رجسٹریشن نمبرAP-BLAاورAP-BOL لیز پر لیاگیاہے جبکہ دوجہاز لیز معاملات طے نہ ہونے پر جکارتہ میں کھڑے ہیں جن کے رجسٹریشن نمبرAP-BLYاورAP-BLZ ہیں۔4گراونڈ اے ٹی آر کارجسٹریشن نمبر AP-BHM،AP-BKX،AP-BKY اورAP-BKZ شامل ہیں۔ان
میں ایک جہاز جس کارجسٹریشن نمبر AP-BHM ہے وہ پی آئی اے کی ملکیت ہے باقی تینوں لیز پر ہیں اور پی آئی اے ان کی مرمت کرکے پاکستان نیوی کو دیناچاہتی ہے ۔ذرائع نے بتایاہے کہ پی آئی اے کے 2طیارے اس وجہ سے گرانڈ ہوگئے ہیں کہ ان کے ایک ایک انجن لیز پر لیاگیاتھا جس کو لیزنگ کمپنی نے پاکستان کی خراب معاشی حالات دیکھ کر واپس مانگ لیے جس سے پی آئی اے کے ذاتی دوجہاز وں کو گرانڈ کرکے ان کو دونوںانجن واپس کئے گئے ۔پاکستان کی خراب معاشی حالت کی وجہ سے لیزنگ کمپنی نے اپنے مزید 5جہاز واپس مانگے ہیں اگر پی آئی اے یہ پانچ جہاز بھی واپس کردیتاہے تو پی آئی اے کی فلیٹ میں آپریشنل جہازوں کی تعداد 15ہوجائے گی۔ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کو اپنے آپریشن جاری رکھنے کے لیے فوری حکومتی مدد کی ضرورت ہے مگر وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم نے یہ معاملہ دیکھنے کے لیے ای سی سی کو بھیج دیا ای سی سی نے معاملے کودیکھ کر پیسے دینے کے بجائے ایک خصوصی کمیٹی بنادی ہے پاکستان ائیرلائن کو اپنے جہاز وں کوٹھیک کرنے لیزدینے اور گرانڈسروسز کی ادائیگی کے لیے فوری ایک بڑی رقم کی ضرورت ہے مگر اس حوالے سے حکومت خراب معاشی حالت کی وجہ سے ہچکچاہٹ کاشکارہے ۔پاکستانی کی عالمی سطح پر ٹریپل سی ریٹنگ کی وجہ سے لیزنگ کمپنیاں بھی اپنے جہاز واپس لینا چاہتی ہیں اور اسی کی وجہ سے دوانجن واپس لے چکی ہیں۔اس حوالے سے موقف لینے کے لیے ترجمان پی آئی اے سے رابطہ کیامگرانہوں نے کوئی موقف نہیں دیا۔(محمد اویس)
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی