پنجاب میں کروڑوں روپے کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔ صوبے میں جائیداد منتقلی پر ٹیکس وصولی کا ریکارڈ غائب پایا گیا،صوبے کے 9ڈویژنز میں 20کروڑ سے زائد کا فراڈ منظر عام پر آ گیا، جس کے مطابق پنجاب بھر کی رجسڑی برانچوں میں جائیدادوں کی منتقلی پر ٹیکس وصولی کا ریکارڈ غائب ہے۔ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے اسپیشل آڈٹ کروانے کے احکامات جاری کردیے،رپورٹ کے مطابق پنجاب بھر کی رجسٹری برانچوں سے 55 ہزار 441رجسٹریوں کا ریکارڈ غائب ہے۔ 25ہزار 441رجسٹریوں کا ریکارڈ تحقیقاتی مراحل میں مل گیا جب کہ 30ہزار رجسٹریوں کا ریکارڈ تاحال غائب ہے۔جائیداد منتقلی کا ٹیکس ریکارڈ غائب ہونے کے معاملے میں فیصل آباد پہلے اور ملتان ڈویژن دوسرے نمبر پر ہیں۔فیصل آباد ڈویژن میں 37860رجسٹریوں کاریکارڈ غائب تھا، تاہم 13ہزار رجسٹریوں کا ریکارڈ مل گیا اور 24ہزار سے زائد رجسٹریوں کے ریکارڈ کی تلاش جاری ہے،ملتان ڈویژن میں 10ہزار سے زائد رجسٹریوں کا ریکارڈ غائب تھا ۔ بعد ازاں ابتدائی تحقیقات میں 7ہزارفائلیں مل گئی اور 3ہزار 685کی تلاش جاری ہے،معاملے میں سب سے کم ساہیوال ڈویژن میں صرف 4 فائلیں غائب ہیں۔ لاہور ڈویژن میں ایک ہزار610رجسٹریوں کی فائلیں غائب تھیں اور اب 353فائلیں تاحال غائب ہیں،گوجرانوالہ ڈویژن میں 1979رجسٹریوں کا ریکارڈ غائب تھا، جو اب 81رہ گیا ہے۔ راولپنڈی ڈویژن میں 643 رجسٹریوں کی فائلیں غائب تھیں، جن میں سے کچھ ملنے کے بعد اب 472فائلوں کی تلاش جاری ہے،سرگودھا ڈویژن میں 1257میں سے 549فائلوں کی تلاش جاری ہے۔ بہاولپور ڈویژن ،875میں سے639فائلوں کی تلاش جاری ہے۔ ڈی جی خان ڈویژن میں 599فائلوں میں 34فائلیں تلاش کی جارہی ہیں،ممبر ٹیکس بورڈ آف ریونیو طارق قریشی کی نشاندہی پر سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے ایکشن لے لیا ہے۔ طارق قریشی کے مطابق فیصل آباد اور ملتان ڈویژن میں اسپیشل آڈٹ کا کام جاری ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی