i پاکستان

ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، چوہدری طارق فاروقتازترین

August 30, 2023

مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل و سابق سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق نے کہا ہے کہ ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، پہلے بھی عوام کی بھرپور نمائندگی کی ہے آئندہ بھی میدان میں مقابلہ کے لیے موجود ہیں، اس وقت آزاد کشمیر کے 29 انتخابی حلقوں میں مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں عروج پر ہیں، پبلک سروس کمیشن معطل ہے، این ٹی ایس بند ہے، لوگ آٹے کے لیے ترس رہے ہیں، بجلی کے بلات نے غریب کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے ملنے والے 13 ارب روپے مخلوط حکومت نے مسلم لیگ ن کے خلاف استعمال کیے ہیں، برنالہ، نیلم، ہجیرہ اور چکار کے علاوہ ہر جگہ مسلم لیگی کارکنوں میں شدید اضطراب اور بے چینی پائی جا رہی ہے، مرکزی قیادت نے بہت جلد اہم اجلاس بلا کر مخلوط حکومت کے مستقبل کے حوالے سے حتمی فیصلے کی یقین دہانی کروائی ہے، تنظیمی معاملات پر بھی جلد اہم فیصلے متوقع ہیں۔ صدر مسلم لیگ ن میاں شہباز شریف کے ساتھ اہم ملاقات کے بعد میڈیا کے لیے جاری اپنے پیغام میں چوہدری طارق فاروق نے کہا ہے کہ مخلوط حکومت نے جس انداز میں 15 ویں ترمیم کی اس پر تحفظات ہیں، کچھ شرائط کے تابع میاں شہباز شریف نے ترمیم کی اجازت دی تھی مگر ہمارے لوگوں نے ان شرائط پر توجہ دیئے بغیر جلدی میں ترمیم کے حق میں ووٹ دیا اور ان شرائط کا خیال نہیں رکھا جس کا نتیجہ آج سب کے سامنے ہے، وزرا کی تعداد پر پابندی کے قانون میں ترمیم کے باوجود آزاد کشمیر میں سیاسی استحکام نہیں آ سکا، اس وقت آزاد کشمیر میں عملا سول نافرمانی جاری ہے،

آٹا، بجلی کے بحران نے عوام کے اندر اشتعال پیدا کر رکھا ہے اس سول نافرمانی کی قیادت غیر سیاسی تنظیموں کے ہاتھ میں ہے جس کے باعث قومی مفادات کے متاثر ہونے کے خدشات ہیں، حکومت کا طرز عمل غیر ذمہ دارانہ ہے، مہنگائی کی وجہ سے لوگ تختہ مشق بنے ہوئے ہیں اور حکومت آزاد کشمیر نے مزید ٹیکس بڑھا دیئے ہیں، وزیراعظم کا یہ دعوی کہ آئندہ بجٹ خسارے کا نہیں ہو گا اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹیکس در ٹیکس لگا کر غریب لوگوں کے لیے سانس لینا مشکل بنا دیا گیا ہے، اساتذہ کے ساتھ جو کچھ اس حکومت نے کیا وہ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے، مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کے ساتھ ملاقات میں مخلوط حکومت کے مستقبل اور تنظیمی معاملات پر تفصیلی مشاورت کی گئی ہے اور میاں شہباز شریف نے یقین دلایا ہے کہ وطن واپس پہنچتے ہی آزاد کشمیر مسلم لیگ ن کا اجلاس بلا کر فیصلہ کریں گے کہ مخلوط حکومت کا حصہ رہنا ہے یا نہیں، فقط چند ممبران اسمبلی کے مفادات کے لیے مسلم لیگی کارکنوں اور عوام کو بے یارومددگار نہیں چھوڑا جا سکتا، عوام کو کسی صورت حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے اور نہ ہی پارٹی کو عوام سے الگ کر سکتے ہیں۔ چوہدری طارق فاروق کا مزید کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں جاری سول نافرمانی کی تحریک درست اور بروقت ہے جس کی ذاتی حیثیت میں حمایت کرتا ہوں،

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں اسمبلی اور اپوزیشن کا کردار کہیں نظر نہیں آتا، جس اسمبلی کا اجلاس چار چار مہینے بغیر کسی وقفے کے چلتا تھا موجودہ سپیکر اور اس وقت کے قائد حزب اختلاف اس وقت کے سپیکر اور موجودہ وزیراعظم کو آج کچھ بھی نظر نہیں آ رہا، اپوزیشن کا کوئی وجود نہیں، اسمبلی کا اجلاس نہ ہونے کی وجہ سے انارکی پھیل چکی ہے، بعض لوگ مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، اسمبلی کے اندر اور باہر پارٹی کے چند لوگ حکومت کا حصہ ہیں دیگر پارٹی انتقام کا نشانہ بن رہی ہے اور لوگ تماشا دیکھ رہے ہیں، مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے، میاں محمد شہباز شریف نے آزاد کشمیر حکومت کی انتقامی کارروائیوں اور مسلم لیگ ن کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں کو یقین دلایا ہے کہ بہت جلد ان کی داد رسی ہو گی، آزاد کشمیر کے معاملات کے حوالے سے میاں شہباز شریف مکمل طور پر آگاہ ہیں اور انہیں مختلف ذرائع سے پارٹی کارکنان کے تحفظات کا علم ہے، چوہدری طارق فاروق نے مزید کہا کہ اگر چہ نجی دورے پر فیملی کے ساتھ برطانیہ میں ہوں مگر آزاد کشمیر کے معاملات سے نہ تو بے خبر ہوں اور نہ ہی لاتعلق ہوں، ہر طرح کے حالات کا مقابلہ ماضی میں بھی کیا ہے اور اب بھی مقابلے کے لیے تیار ہوں، خصوصا بھمبر کے اندر پیدا کیے گئے حالات میں کارکن ڈٹ کر کھڑے ہیں، وقت اور حالات کے تقاضوں کے مطابق بہترین حکمت عملی اختیار کر رہے ہیں۔ چوہدری طارق فاروق ایک ماہ کے نجی دورہ برطانیہ سے آئندہ ہفتے واپس آزاد کشمیر پہنچیں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی