راولپنڈی میں ایک اور خاتون کو مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا جو کہ گھریلو ملازمہ ہے۔تفصیل کے مطابق پولیس نے راولپنڈی تھانہ روات کے علاقے تخت پڑی میں لڑکی کو اغوا کے بعد زیادتی کی کوشش اور ویڈیو بنانے کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے شروع کر دئیے۔پولیس کا کہنا ہے مختلف دفعات کے تحت درج کی گئی ہے، ایف آئی آر کے مطابق تنزیلہ بی بی نے بتایا گھریلو ملازمہ ہے، کام کیلئے جا رہی تھی۔ گلی میں علی رضا، ظہیر اور افضال جگا نامی ملزمان نے راستہ روکا۔ تنزیلہ بی بی کا کہنا تھا کہ گالم گلوچ مارپیٹ کی اور زبردستی کرکے ملزم ویران جگہ لے گئے اور زیادتی کی کوشش کے دوران موبائل فون سے ویڈیو بھی بنائی ساتھ ہی ملزمان ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی بھی دیتے رہے۔گھریلو ملازمہ نے پولیس کو بتایا کہ میرے شور کرنے پر چچا اور بھائی پہنچ گئے، وہاں جھگڑا ہوا اور میں گھر پہنچ گئی، پولیس نے ضروری قانونی کارروائی کے بعد مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔واضح رہے کہ راولپنڈی میں زیادتی کے واقعات کے حوالے سے حالیہ برسوں میں متعدد سنگین کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں خواتین اور بچوں کے خلاف جنسی تشدد شامل ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق 2019 سے 2023 تک پاکستان میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 5398 واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں سے 62% (3323) پنجاب سے تھے۔ راولپنڈی، پنجاب کے دیگر شہروں کی طرح، ان جرائم سے متاثر ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی