راولپنڈی میں غیرت کے نام پر قتل کیس میں پولیس نے گورکن اور سیکریٹری قبرستان کمیٹی کو باضابطہ گرفتار کرلیا۔رپورٹ کے مطابق راولپنڈی پولیس نے قبر کشائی کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں درخواست بھی دائر کر دی، عدالت نے مقتولہ کے ورثا کو 26 جولائی کو طلب کر لیا ہے۔عدالت نے انتظامیہ کو قبر پر گارڈ تعینات کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔واقعہ تھانہ پیرودھائی کے علاقے فوجی کالونی میں پیش آیا تھا، مبینہ طور پر قتل کو چھپانے کے لیے لڑکی کے شوہر نے تھانہ پیرودہائی میں مقدمہ درج کروایا تھا، جس میں اہلیہ پر طلائی زیورات اور نقدی لے کر فرار ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا، اطلاعات کے مطابق مقتولہ کو مبینہ طور پر جرگے کے فیصلے پر موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق مقتولہ سدرہ کے شوہر ضیاالرحمن نے پہلے اس کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا، جس میں 17 جنوری کو ہونے والے نکاح کا ذکر بھی موجود ہے۔21 جولائی کو تھانہ پیرودھائی میں درج کرائے گئے مقدمے میں بیوی پر طلائی زیورات اور نقدی لے کر فرار ہونے کا الزام بھی عائد کیا گیا۔ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں لڑکی کے عثمان نامی شخص سے مبینہ تعلق اور غیر شرعی نکاح کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی