پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا،بدھ کے روز وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں ضمانت کے بعد رہا کیا گیا تاہم راولپنڈی پولیس نے انہیں اڈیالہ جیل کے گیٹ سے باہر نکلتے ہی دوبارہ گرفتار کر لیا،شاہ محمود قریشی کو راولپنڈی کے تھانہ صدر بیرونی کے ایس ایچ او کی سربراہی میں ٹیم نے گرفتار کیا۔پولیس شاہ محمود قریشی کو بکتر بند گاڑی میں لیکر نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہو گئی۔گرفتاری کے وقت بات چیت کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مجھے جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا جارہا ہے، میں نے قوم کی ترجمانی کی ہے، میں بے گناہ ہوں، مجھے بلاوجہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے،سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر آپ نے غیر قانونی حرکت کی تو سپریم کورٹ میں لے کر جاں گا، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس اطہر من اللہ نے سائفر کیس میں پورے دلائل سنے، میری ضمانت کا آرڈر جاری کیا گیا،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جج صاحب نے روبکار پر میری رہائی کے دستخط بھی کیے، انہوں نے تھری ایم پی او کے تحت میری گرفتاری کے آرڈر جاری کیے، پھر انہوں نے مجھے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا، میں نے نظربندی کا آرڈر بھی قبول کر لیا تھا، سیل میں واپس چلا گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی