سال 2023 کے دوران 9.2 ملین مسافروں میں سے 7.1 ملین پاکستانی اور 2.1 ملین غیر ملکی پاکستان آئے جب کہ 10.3 ملین مسافروں میں سے 8.1 ملین پاکستانی شہری اور 2.2 ملین غیر ملکی پاکستان سے روانہ ہوئے،انسانی سمگلروں کے خلاف مہم کے تحت ایف آئی اے نے ملک بھر میں خصوصی کارروائیاں کرتے ہوئے 1602 انسانی سمگلروں جب کہ 25 انتہائی مطلوب انسانی سمگلروں کو بھی گرفتار کیا۔ترجمان کے مطابق ایف آئی اے امیگریشن نے سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کر دی۔سال 2023 کے دوران ایف آئی اے امیگریشن نے بین الاقوامی آمد اور روانگی کی چیک پوسٹوں پر 19.5 ملین مسافروں کو کامیابی سے پروسیس کیا۔ سال 2023 کے دوران 9.2 ملین مسافروں میں سے 7.1 ملین پاکستانی اور 2.1 ملین غیر ملکی پاکستان آئے۔جبکہ 10.3 ملین مسافروں میں سے 8.1 ملین پاکستانی شہری اور 2.2 ملین غیر ملکی پاکستان سے روانہ ہوئے۔ملک بھر میں مجموعی طور پر 29 بین الاقوامی آمد و روانگی کی امیگریشن چیک پوسٹس سائٹس/ آپریشنل ہیں۔سب سے زیادہ 3.6 ملین پاکستانیوں نے بیرون ملک آمد و روانگی کے لئے لاہور ائرپورٹ سے سفر کیا۔جبکہ اسلام آباد ائرپورٹ سے 3.5 ملین پاکستانی مسافروں نے سفر کیا۔سب سے زیادہ 1.1 ملین غیر ملکیوں نے آمد و روانگی کے لئے اسلام آباد ائرپورٹ سے سفر کیا۔ایف آئی اے کے انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم نے سال کے دوران 2935 اسٹاپ لسٹ کیسز کا کامیابی سے سراغ لگا کر قانون کے مطابق کارروائی کی۔انسانی سمگلروں کے خلاف مہم کے تحت ایف آئی اے نے ملک بھر میں خصوصی کارروائیاں کرتے ہوئے 1602 انسانی سمگلروں کو گرفتار کیا۔جبکہ 25 انتہائی مطلوب انسانی سمگلروں کو بھی گرفتار کیا گیا۔انسانی سمگلروں کے خلاف کامیاب کریک ڈاون اور بہترین حکمت عملی کے نتیجے میں امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی سالانہ ٹریفکنگ ان پرسنز (TIP) رپورٹ 2023 میں پاکستان کی حیثیت کو ٹائر 2 میں برقرار رکھا۔گزشتہ سال کے دوران 1129 مسافروں کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آف لوڈ کر کے متعلقہ تھانوں میں منتقل کیا گیا۔عمرے کی آڑ میں جانے والے بھکاریوں اور یونان کشتی حادثے جیسے حولناک واقعات کی روک تھام کے لئے ائرپورٹس پر سخت اسکرینگ کا آغاز کیا گیا۔مسافروں کی پروفائلنگ کے حوالے سے امیگریشن حکام کے لئے خصوصی ٹریننگ کا انعقاد سرفہرست ہے۔انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے ایف آئی اے امیگریشن نے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر مسافروں کے سامان کی چیکنگ کو بھی یقینی بنایا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی