سیاسی جماعتیں مسئلہ کشمیروفلسطین کواپنے منشورمیں شامل کریں ،کشمیری اورفلسطینی بھائیوں کوصرف سفارتی اورسیاسی حمایت کافی نہیں عملی مددکی ضرورت ہے ،محب وطن سیاسی جماعتوں کوووٹ دیاجائے ،غیرجانبدارانہ، صاف شفاف انتخابات وقت کاتقاضاہے ۔جمعیت علما ئے اہل حدیث کے چیئرمین قاضی عبدالقدیرخاموش دیگررہنمائوںحاجی عبدالغفارسلفی،علامہ عبدالخالق فریدی،،ثنا اللہ ڈار،ابوبکرقدوسی ،حاجی محمدایوب ،،حافظ عبدالباسط ودیگرنے اپنے مشترکہ بیان میںکہاہے کہ سپریم کور نے الیکشن کے حوالے سے دوٹوک فیصلہ دے کرسارے شکوک وشبہات ختم کردیئے ہیں اب یہ الیکشن کمیشن اوردیگراداروں کی ذمے داری ہے کہ وہ آٹھ فروری کوصاف وشفاف الیکشن کروائیں تاکہ ملک میں سیاسی استحکام آسکے انتخابات کے لیے ایساماحول پیداکیاجائے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کوشکایت نہ ہوتمام سیاسی جماعتوں اورامیدواروں کوآزادانہ طریقے سے الیکشن مہم چلانے کی اجازت دی جائے آئین اورقانون کی حکومت تب ہی قائم ہوگی جب ملک میں عوام کوآزادانہ طریقے سے اپناووٹ کاسٹ کرنے کاحق دیاجائے گا سیاسی رہنماء الیکشن مہم میں ایک ووسرے پرتضحیک آمیز الزامات اورکیچڑاچھالنے کی بجائے ملک کوبحران سے نکالنے کے لیے اپنالائحہ عمل اوربہترین منشورپیش کریں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ الیکشن کے اعلان کے بعدہرسیاسی جماعت اپنامنشورلے کرعوام کے پاس جارہی ہے ایسے میں ضروری ہے کہ سیاسی جماعتیں مسئلہ کشمیروفلسطین کواپنے منشورمیںشامل کریں جب تک سیاسی جماعتیں ان ایشوزکواپنے منشورمیں شامل نہیں کریں گے اس وقت تک کشمیروفلسطین سے وابستگی اورحمایت کے نعرے کھوکھلے ہیں مقبوضہ کشمیرپربھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعدہماری حکومت کوبھارت سے سفارتی تعلقات معطل کردینے چاہیے کہ پاکستان ایسے کسی بھارت کے وجود کو تسلیم نہیں کرتا جس میں کشمیر شامل ہو۔کشمیریوں نے آزادی کے لیے لازوال قربانیاں پیش کیں ہیں وہ تکمیل پاکستان کی جنگ لڑرہے ہیں محض سیاسی،سفارتی نہیں بلکہ کشمیریوں کی عملی مدد کی جائے۔دوسری طرف غزہ کے مسلمانوں اور حماس کے مجاہدین نے جرت و استقامت کی کمال مثال پیش کی ہے جس کی نظیر تاریخ میں کم ہی ملتی ہے۔ وہ بے سروسامانی کے باوجود اپنے باہنر اور ٹیکنالوجی کے ماہر نوجوانوں کی مدد سے خودساختہ اسلحے سے ایک بڑی فوجی قوت کے مقابلہ پر ڈٹے ہوئے ہیں۔اسرائیل اپنے امریکی اور یورپی سرپرستوں کی مکمل حمایت کے باوجود اس وقت مایوسی کا شکار ہے۔ ایک جانب اندھی قوت ہے اور دوسری جانب ایمان و استقامت ہے، اس جنگ میں ایمان جیتے گا اوراس کے مقابلے پر اندھی قوت اور درندگی مات کھائے گی، یہ اللہ کا وعدہ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی