سندھ ہائیکورٹ نیپولیس کی تحویل سے شہری کی گمشدگی کے خلاف درخواست پر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔سندھ ہائیکورٹ میں پولیس کی تحویل سے شہری کی گمشدگی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست میں ہوم سیکرٹری، آئی جی سندھ اور ایس ایس پی ایسٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔اے وی ایل سی کے سب انسپکٹر جہانگیر، ایس ایچ او مبینہ ٹان اور ایس ایچ او سہراب گوٹھ بھی فریق ہیں۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ اے وی ایل سی نے 26 اگست کو عمران خانزادہ اور کزن حبیب الرحمان کو حراست میں لیا تھا، سب انسپکٹر جہانگیر نے رہائی کے عوض 25 لاکھ روپے رشوت طلب کی۔حیدر امام ایڈووکیٹ نے بتایا کہ مجسٹریٹ نے تھانے پر چھاپہ مارا تو مجیب الرحمان موجود تھا اسے بازیاب کروا لیا گیا، چھاپے کے دوران پولیس نے بتایا عمران خانزادہ دوسرے تھانے کی تحویل میں ہے، اس کے بعد عدالت نے ایس ایچ او اے وی ایل سی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔درخواست گزار نے کہا کہ مختلف تھانوں کے چکر لگانے کے باوجود حبیب الرحمان تاحال نہیں مل سکا۔ اس پر سندھ ہائیکورٹ نے فریقین سے 13 اکتوبر کو جواب طلب کر لیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی