i پاکستان

زیادتی کے مقدمات کی تفتیش صرف خاتون ٹرینڈ آفیسر ہی کرے گی، لاہور ہائیکورٹتازترین

August 05, 2025

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے خواتین سے زیادتی کے مقدمات سے متعلق ایک اہم قانونی نکتہ طے کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ جنسی جرائم کی تفتیش صرف جنسی جرائم سے متعلق تربیت یافتہ خاتون افسر ہی کر سکتی ہے۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے یہ فیصلہ ایک متاثرہ خاتون کی جانب سے مقدمے کی تحقیقات جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) سے کروانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سنایا۔عدالت نے قرار دیا کہ اینٹی ریپ (انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل) ایکٹ 2021 کے سیکشن 9 کے تحت ایسے مقدمات کی تفتیش کے لئے ایک خصوصی یونٹ قائم کیا جانا ضروری ہے جس میں جنسی جرائم کی تربیت یافتہ افسران شامل ہوں۔9 صفحات پر مشتمل تفصیلی تحریری فیصلے میں جسٹس طارق سلیم شیخ نے قرار دیا کہ قانون کے مطابق زیادتی جیسے حساس مقدمات میں متاثرہ فریق کی عزتِ نفس اور ذہنی کیفیت کا بھرپور خیال رکھنا لازمی ہے، اس لیے ایسے کیسز کی تفتیش مرد افسران یا عام تحقیقاتی ٹیموں کے ذریعے نہیں کی جا سکتی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی