وفاقی حکومت کی جانب سے ایران اور عراق کے لیے زمینی سفر پر پابندی کے باعث خواتین اور بچوں سمیت سیکڑوں زائرین کوئٹہ میں پھنس گئے ہیں، اس فیصلے کے خلاف زائرین نے شدید احتجاج کیا۔رپورٹ کے مطابق 5 مسافر کوچوں کے ذریعے اتوار کی رات کوئٹہ پہنچنے والے زائرین نے شہدا چوک علمدار روڈ پر احتجاج کیا اور مرکزی شاہراہ کو بند کر دیا، یہ علاقہ شہر کی اہم امام بارگاہوں کا مرکز ہے۔مظاہرین نے بلوچستان شیعہ کانفرنس کے رہنما کی موجودگی میں حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ ایک زائر نے بتایا ہم کربلا میں 14 اگست کی شام سے شروع ہونے والی اربعین زیارت کے لیے کوئٹہ پہنچے ہیں۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ زمینی سفر پر پابندی قابل قبول نہیں، ہم کربلا جائیں گے، چاہے کچھ بھی ہو جائے، شرکا نے نعرے لگائے۔انہوں نے حکومت کی جانب سے فضائی سفر کی متبادل تجویز کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایئر ٹکٹ انتہائی مہنگے ہیں اور اتنی بڑی تعداد میں لوگ فضائی سفر کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے وفاقی حکومت کی جانب سے ایران و عراق کے زمینی سفر پر پابندی کی تصدیق کی اور کہا کہ اس فیصلے سے قبل صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیا گیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی