i پاک-چین

چینی سفارت میں یوم آزادی کے موقع پر استقبالیہ کا انعقادتازترین

September 23, 2025

 عوامی جمہوریہ چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ کی جانب سے اسلام آباد میں چینی سفارتخانے میں عوامی جمہوریہ چین کے یوم تاسیس کی 76ویں سالگرہ کے موقع پر ایک استقبالیہ کا اہتمام کیا جس میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، سول اور فوجی افسران، سیاسی شخصیات، سفارت کار شریک ہوئے ۔ یہ تقریب پاک چین گہری دوستی کی عکاسی کرتی ہے ۔اس موقع پر استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر جیانگ زیڈونگ نے چین کے گرمجوشی کے جذبات پر پاکستان کی حکومت اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ صدر آصف علی زرداری کے چین کے حالیہ اختتامی دورے کے دوران ان کے ساتھ رہنے والے سفیر نے صدر شی جن پنگ کی قیادت میں تیزی سے ترقی کرتے ہوئے چین کی ترقی کا ذکر کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین تمام شعبوں میں اعتدال اور اصلاح کے لیے نئے اقدامات کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی مضبوط اور گہری ہے کیونکہ پاکستان ایک برادر ملک ہے۔ ہم مشترکہ ترقی اور سٹریٹجک پارٹنرشپ کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کی قیادت میں پاکستان کے ساتھ مزید بھرپور طریقے سے کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ہم تجارت اور کاروباری تعاون کو بڑھانے اور سلامتی کے مفادات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہیں۔ چینی سفیر جیانگ زیڈونگ نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود ہمارے اولین مقاصد ہیں، پاک چین تعلقات کے بارے میں چینی سفیر کا کہناتھا کہ چین پاکستان تعلقات کی ایک طویل اور گہری تاریخ ہے۔ پاکستان اور چین کے درمیان تاریخی دوستی ہے ،وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوتی گئی ہے ،ایک آہنی پوش دوستی جو تاریخی موڑ اور موڑ کے ذریعے قائم ہوئی اور وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوتی گئی۔ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان اعلی سطح کے تبادلے اکثر ہوتے رہے ہیں چینی سفیر نے کہا کہ فروری میں اپنے سرکاری کے بعد صدر زرداری نے حال ہی میں چین کا ایک کامیاب دورہ کیا اور وزیر اعظم شہباز شریف نے اگست کے آخر میں دو بڑی تقریبات میں شرکت کے لیے چین کا دورہ کیا،

جس کے دوران دونوں ممالک نے نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین پاکستان کمیونٹی کو مزید قریب لانے کے لیے ایکشن پلان جاری کیا۔اس وقت دنیا تیز رفتاری سے ایک صدی میں نظر نہ آنے والی گہری تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، چین اور پاکستان کے مضبوط تعلقات نہ صرف دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لیے سازگار ہیں بلکہ خطے اور حتی کہ دنیا میں امن اور ترقی کے تحفظ کے لیے بھی موزوں ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان آہنی دوستی اور ہمہ جہتی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں،سب سے پہلے ہم اعلیٰ سطح کے باہمی اعتماد اور مضبوط حمایت کو برقرار رکھیں گے ۔ہم صدر شی جن پنگ اور پاکستانی رہنمائوں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کریں گے اور ایکشن پلان میں بیان کردہ 7 بڑے شعبوں میں 63 اقدامات کو مستقل طور پر آگے بڑھائیں گے، ہم ترقی اور تعاون پر توجہ مرکوز کریں گے، جدیدیت کی راہ پر ہاتھ ملا کر چلیں گے،ہم چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے فیز ٹو کے جامع اثرات سے پوری طرح فائدہ اٹھائیں گے، تین اہم شعبوں بشمول صنعتوں، زراعت اور کان کنی پر توجہ مرکوز کریں گے، چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدے کو اپ گریڈ کریں گے اور پاکستان سے چین کو برآمد کی جانے والی مزید اعلیٰ معیار کی مصنوعات کو فروغ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام پر مبنی نقطہ نظر کی پیروی کریں گے، لوگوں کے روزگار کو ترجیح دیں گے،

مشترکہ طور پر دونوں ممالک کے لوگوں کی فلاح و بہبود میں اضافہ کریں گے۔ ہم مزید چھوٹے اور خوبصورت" ذریعہ معاش کے منصوبوں کو نافذ کریں گے، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، اور موسمیاتی تبدیلی کے ردعمل میں تعاون کو مضبوط کریں گے، اور دونوں ممالک کے درمیان نوجوانوں اور عوام کے درمیان تبادلے کو وسعت دیں گے۔چوتھا، ہم سلامتی کا تحفظ کریں گے، مشترکہ طور پر علاقائی امن اور استحکام کا دفاع کریں گے۔ ہم انسداد دہشت گردی اور سکیو رٹی تعاون کو گہرا کریں گے۔چین پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی استعداد کار میں اضافے کی کوششوں کی حمایت کرے گا، جس سے پاکستان کی ترقی اور چین پاکستان تعاون دونوں کے لیے سازگار ماحول پیدا ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ ہم اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے اور قریبی تعاون کریں گے، مشترکہ طور پر بین الاقوامی انصاف اور انصاف کو برقرار رکھیں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی