سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد نے کہا ہے کہ کپتانی سے ہٹائے جانے پر محد رضوان ابھی نہیں بولے گا مگر اس کے دل میں بہت کچھ ہے۔ محمد رضوان کو اچانک قومی ون ڈے کپتان کے عہدے سے ہٹانے پر ایک انٹرویو میں 67 سالہ سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد کا کہنا تھا کہ رضوان اس وقت کچھ نہیں بولے گا کیوں کہ وہ ٹیم کا رکن ہے، اس کے دل میں یہ بات ہے کہ یہ تو میرے ساتھ بہت زیادتی کرگئے اور ایسا کیوں کیا۔ توصیف احمد نے کہا کہ یہ محمد رضوان کے ساتھ غلط کیا گیا ہے، ہم غلط کو غلط کہیں گے، رضوان کو اس وقت نہیں ہٹانا چاہیے تھا ہم اسے غلط ہی کہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہٹانے والوں کو چاہیے تھا کہ اسے پہلے کہہ دیتے کہ دیکھو ہم ایسا کرنا چاہتیہیں یا ابھی بھی ایسا کرنا تھا تو اسے اعتماد میں لے کر کہتے کہ اس طرح کا معاملہ ہے۔توصیف احمد کا رضوان کو کپتانی سے ہٹانے پر اندر کے معاملات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے اس حوالے سے کچھ اور خبریں ملی ہیں اور اکثر اس طرح کی خبریں ہی آتی ہیں۔ مجھے پتا لگا کہ انھوں نے عاقب سے بات کی کہ میں اپنے حساب سے ٹیم بنانا چاہتا ہوں کہ مجھے اتنی پاور ملنی چاہیے کہ میں ساری ٹیم اپنے حساب سے بنائوں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی