i آئی این پی ویلتھ پی کے

آئی ایم ایف پروگرام اور عالمی ریٹنگ میں بہتری سے پاکستان کی معیشت میں استحکام آ رہا ہے،ویلتھ پاکستانتازترین

November 03, 2025

پاکستان کی اصلاحات پر مبنی معاشی بحالی کو عالمی سطح پر نمایاں تسلیم کیا گیا ہے، کیونکہ آئی ایم ایف کی کامیاب جائزہ رپورٹس اور فچ، ایس اینڈ پی، اور موڈیز جیسی عالمی ایجنسیوں کی جانب سے ریٹنگ میں بہتری نے ملک کی معاشی انتظامیہ پر اعتماد کو مزید مضبوط کیا ہے۔وزارتِ خزانہ کی اکتوبر 2025 کی ماہانہ معاشی رپورٹ کے مطابق، آئی ایم ایف کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی کے تحت جائزوں کی کامیاب تکمیل حکومت کی مضبوط پالیسی کارکردگی اور ساختی اصلاحات کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کا خودمختار مالی خطرہ نمایاں طور پر کم ہوا ہے، کیونکہ کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ کا اسپریڈ پچھلے 15 مہینوں میں 2,200 بیسس پوائنٹس گھٹ گیا ہے۔ یہ بہتری مالی نظم و ضبط، بیرونی کھاتوں کے استحکام، اور مستحکم مانیٹری پالیسی کے امتزاج کا نتیجہ ہے، جس نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مضبوط کیا ہے۔ اسی دوران، فچ ریٹنگز نے پاکستان کے سسٹین ایبل فنانسنگ فریم ورک کو ایکسِلینٹ درجہ دیا ہے، جو ماحولیاتی، سماجی اور گورننس کے بین الاقوامی معیاروں سے مکمل مطابقت ظاہر کرتا ہے۔

وزارتِ خزانہ کے مطابق،یہ سرٹیفکیشن پاکستان کو پائیدار سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش ملک کے طور پر پیش کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، مجموعی معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔ روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مستحکم ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 19.9 ارب ڈالر تک بڑھ گئے ہیں، اور افراطِ زر (مہنگائی)5 سے 6 فیصد کے درمیان برقرار ہے، اگرچہ سیلاب کے بعد سپلائی کے مسائل موجود ہیں۔ آئی ایم ایف کے کامیاب جائزے نے پاکستان کے اصلاحاتی راستے اور محتاط معاشی نظم پر بین الاقوامی اعتماد کو دوبارہ مضبوط کیا ہے۔ ماہرینِ معیشت کا کہنا ہے کہ بہتر عالمی ریٹنگز اور آئی ایم ایف کی منظوری پاکستان کے لیے قرض حاصل کرنے کے اخراجات کم اور عالمی سرمایہ بازاروں تک رسائی آسان بناتی ہیں۔ ایک کراچی کے ماہر کے مطابق جب اعتماد بڑھتا ہے تو قرضوں کی واپسی آسان ہوتی ہے، اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے پاکستان محفوظ منزل بن جاتا ہے۔ وزارتِ خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے حکومت کی ٹیکس نیٹ بڑھانے، اخراجات میں بہتری، اور مالیاتی و مانیٹری ہم آہنگی کی کوششوں کو سراہا۔ ان اقدامات کے نتیجے میں جولائی تا اگست 2026 کے دوران 1.5 ٹریلین روپے کا مالیاتی سرپلس حاصل ہوا، جو پچھلے سال خسارے میں تبدیل تھا۔ حکام نے کہا کہ آئندہ اصلاحاتی مرحلہ برآمدات میں تنوع، مسابقت میں اضافہ، اور قابلِ تجدید توانائی و ڈیجیٹل شعبے کی توسیع پر مرکوز ہوگا۔ حکومت پرعزم ہے کہ یہ معاشی استحکام پائیدار اور جامع ترقی میں بدلا جائے، وزارتِ خزانہ نے واضح کیا کہ پالیسیوں کا تسلسل برقرار رکھنا ان حالیہ کامیابیوں کو مستحکم کرنے کے لیے ضروری ہے۔ آئی ایم ایف کا مثبت جائزہ اور عالمی ر

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک