ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں پاکستان کی چین سے اسمارٹ فونز اور موٹر گاڑیوں کی درآمدات میں تیزی سے اضافہ ہواجس نے اس کے سب سے بڑے تجارتی پارٹنر سے درآمدات کی مجموعی نمو میں بہت زیادہ حصہ ڈالا۔ٹی ڈی اے پی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان نے جولائی تا اگست مالی سال 2025-26 میں چین سے 326 ملین ڈالر مالیت کے اسمارٹ فونز سمیت ٹیلی فون سیٹ درآمد کیے جو مالی سال 2024-25 کی اسی مدت میں 192 ملین ڈالر سے 70 فیصد زیادہ ہیں۔ صرف اگست 2025 میںپاکستان کی چین سے سمارٹ فون کی درآمدات کی مالیت 170 ملین ڈالر تھی جو اگست 2024 میں 105 ملین ڈالر کے مقابلے میں 62 فیصد کی سالانہ ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔اسی طرح پاکستان کی چین سے موٹر کاروں اور دیگر گاڑیوں کی درآمدات دو ماہ کے عرصے میں 118 فیصد بڑھ کر 310 ملین ڈالر تک پہنچ گئ
یںجو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 142 ملین ڈالر تھی۔ اگست 2025 کے دوران پاکستان نے چین سے 158 ملین ڈالر مالیت کی موٹر کاریں درآمد کیںجو ایک سال پہلے 90 ملین ڈالر تھیں۔اسمارٹ فونز اور آٹوموبائل کے علاوہ پاکستان نے چین سے آئرن اور اسٹیل کی مصنوعات، مشینری، برقی آلات اور کیمیکلز کی نمایاں مقدار درآمد کی۔ ان زمروں نے مل کر پاکستان کے درآمدات کے سب سے بڑے ذریعہ کے طور پر چین کی پوزیشن کو مضبوط کیا۔مجموعی طور پر، جولائی تا اگست مالی سال 2025-26 میں چین سے پاکستان کی درآمدات مجموعی طور پر 2.99 بلین ڈالر رہی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 2.25 بلین ڈالر سے 33 فیصد زیادہ ہے۔ صرف اگست 2025 میںپاکستان نے چین سے 1.37 بلین ڈالر کی اشیا درآمد کیںجو اگست 2024 میں 1.07 بلین ڈالر کے مقابلے میں 28 فیصد سالانہ اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک