i آئی این پی ویلتھ پی کے

ہمسایہ ممالک کے ساتھ پاکستان کا بڑھتا ہوا تجارتی عدم توازن پالیسی کی غلط ترتیب اور ساختی نااہلیوں کا نتیجہ ہے،ویلتھ پاکتازترین

July 29, 2025

صنعت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ پاکستان کا بڑھتا ہوا تجارتی عدم توازن صرف تعداد کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ پالیسی کی غلط ترتیب اور ساختی ناکارہیوں کا نتیجہ ہے۔جبکہ علاقائی شراکت داروں کے ساتھ تجارتی حجم میں اضافہ ہوا ہے، برآمدات کی سست کارکردگی کے مقابلے میں درآمدات میں تیزی سے اضافہ گہرے اقتصادی چیلنجوں کی طرف اشارہ کرتا ہے۔لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تجارتی پالیسی کے ڈائریکٹر ذوالفقار علی گھمن نے کہا کہ مسلسل تجارتی خسارہ پاکستان کی مسابقتی برآمدی شعبوں کو ترقی دینے میں ناکامی کو ظاہر کرتا انہوں نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ ہم درآمد شدہ خام مال، مشینری اور یہاں تک کہ بنیادی اشیا پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہوئے کم قیمت والی اشیا کی برآمد میں پھنس گئے ہیں۔ ویلیو ایڈڈ پیداوار اور مستقل برآمدی پالیسیوں کی طرف تبدیلی کے بغیر، ہم اس عدم توازن کا سامنا کرتے رہیں پاک ٹیکسٹائل پرائیویٹ لمیٹڈ، فیصل آباد کی جنرل مینیجر فرزانہ مشتاق نے کہا کہ برآمد کنندگان لاجسٹک مسائل، غیر مستحکم حکومتی پالیسیوں اور زیادہ لاگت کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری مصنوعات ان حالات میں علاقائی طور پر مقابلہ نہیں کر سکتیں۔ پاکستان کو بہتر تجارتی معاہدوں پر بات چیت کرنے اور اپنے برآمد کنندگان کو بہتر مارکیٹ تک رسائی اور بنیادی ڈھانچے کی مدد دینے کی ضرورت اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، سات علاقائی ممالک چین، افغانستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کو ملک کی برآمدات مالی سال 2024-25 کے پہلے گیارہ مہینوں کے دوران کل 4.085 بلین ڈالر تھیں۔

یہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں صرف 1 فیصد اضافہ کی نشاندہی کرتا ہے اور پاکستان کی کل برآمدات کا صرف 13.75 فیصد بنتا ہے، جو 29.69 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔چین پاکستان کا سب سے بڑا علاقائی برآمدی مقام رہالیکن فروخت 2.55 بلین ڈالر سے 2.27 بلین ڈالر تک 11 فیصد سے زیادہ گر گئی۔ دریں اثنا، افغانستان کو برآمدات 511 ملین ڈالر سے بڑھ کر 723 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، اور بنگلہ دیش کو ترسیل 21.45 فیصد بڑھ کر 728 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ تاہم، سری لنکا اور بھارت کو برآمدات میں کمی واقع ہوئی، بھارت کو صرف 0.4 ملین ڈالر مالیت کا سامان ملا، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 3.4 ملین ڈالر کی کمی اس کے برعکس، ان علاقائی ممالک سے پاکستان کی درآمدات میں 22.5 فیصد اضافہ ہوا، جو 15.26 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ صرف چین سے درآمدات 12.14 بلین ڈالر سے بڑھ کر 14.89 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ دیگر ممالک، جیسے افغانستان، بنگلہ دیش، اور سری لنکا نے بھی پاکستان کو اپنی برآمدات بڑھا دیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک پاکستان اپنی صنعتی بنیاد کو مضبوط نہیں کرتا، تجارتی شرائط کو بہتر نہیں کرتا، اور ساختی اصلاحات کے ذریعے برآمد کنندگان کی حمایت نہیں کرتا، علاقائی تجارتی خلا بڑھتا رہے گا، جس سے ملک اپنی معاشی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درآمدات پر مزید انحصار کرتا رہے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک