i آئی این پی ویلتھ پی کے

سندھ کا ای کامرس سیکٹر کے لیے مراعات کا منصوبہ، ویلتھ پاکستانتازترین

October 23, 2025

سندھ کامرس ڈیپارٹمنٹ صوبے کے تیزی سے بڑھتے ہوئے ای کامرس سیکٹر کو مضبوط کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی ترتیب دے رہا ہیجس کا مقصد ڈیجیٹل انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا، خواتین کاریگروں کو بااختیار بنانا اور مجموعی کاروباری ماحول کو جدید بنانا ہے۔اسمارٹ فون کے بڑھتے ہوئے استعمال اور انٹرنیٹ تک رسائی میں توسیع کے ساتھ، آن لائن تجارت پاکستان کی معیشت کے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے حصوں میں سے ایک بن گئی ہے۔ اس کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئیسندھ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے کہ ڈیجیٹل کامرس کے فوائد صوبے کے کونے کونے تک پہنچیں جن میں کراچی کے شہری اسٹارٹ اپس سے لے کر اندرون سندھ کی دیہی دستکاری خواتین تک شامل ہیں۔نیا ترغیبی منصوبہ حکومت کے وسیع تر ڈیجیٹل اکانومی ویژن کا حصہ ہے۔ مالیاتی ریلیف، تربیتی پروگرام اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم متعارف کروا کر کامرس ڈیپارٹمنٹ کا مقصد آن لائن کاروبار کو مزید قابل رسائی، قابل اعتماد اور منافع بخش بنانا ہے، کامرس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر نوید دھاریجو نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ مجوزہ اسکیم کے تحت کئی امدادی اقدامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ ان میں رجسٹرڈ آن لائن فروخت کنندگان کے لیے ٹیکس کی رعایتیں، ڈیجیٹل پورٹلز کے ذریعے ہموار لائسنسنگ اور رجسٹریشن اور لاجسٹکس اور گودام کی سہولیات تک سبسڈی والی رسائی شامل ہے۔

خواتین کاروباریوں اور گھریلو کام کرنے والوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے جن کے پاس اکثر بڑی مارکیٹوں سے جڑنے کے ذرائع کی کمی ہوتی ہے۔ ثالثوں پر انحصار کیے بغیر ہاتھ سے بنی مصنوعات، ٹیکسٹائل اور دستکاری براہ راست صارفین کو فروخت کرنے میں ان کی مدد کے لیے وقف ای کامرس پلیٹ فارمز شروع کیے جائیں گے۔ سندھ کے تمام اضلاع میں آن لائن مارکیٹنگ، کسٹمر کی شمولیت اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کے تربیتی پروگرام بھی شروع کیے جائیں گے۔اس منصوبے کا ایک اور بڑا حصہ ٹیکنالوجی کمپنیوں اور ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے والوں کے ساتھ تعاون پر مشتمل ہے تاکہ محفوظ اور قابل شناخت ڈیجیٹل لین دین کو فروغ دیا جا سکے۔ دھاریجو نے مزید کہاکہ محکمہ تجارت نجی لاجسٹکس فرموں کی بھی حوصلہ افزائی کر رہا ہے کہ وہ غیر محفوظ علاقوں میں اپنے ڈیلیوری نیٹ ورک کو وسعت دیں جس سے چھوٹے بیچنے والوں کے لیے ملک بھر میں اپنی مصنوعات کی ترسیل آسان ہو جائے،حکام کا خیال ہے کہ مراعات سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو کافی فائدہ پہنچے گاجن میں سے اکثر روایتی خوردہ میں بڑے برانڈز کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔ آن لائن منتقل ہونے سے یہ کاروبار وسیع تر کسٹمر بیس تک پہنچ سکتے ہیں اور آپریشنل اخراجات کو کم کر سکتے ہیں۔سندھ سمال انڈسٹریز کارپوریشن مقامی پروڈیوسروں، جیسے دستکاروں، دستکاریوں اور چھوٹے صنعت کاروں کو آن لائن معیشت میں ضم کرنے میں مرکزی کردار ادا کرے گی۔

تربیتی مراکز قائم کیے جائیں گے تاکہ ان کاروباریوں کو ڈیجیٹل مہارتیں حاصل کرنے میں مدد ملے اور عالمی معیارات پر پورا اترنے کے لیے مصنوعات کے معیار اور پیکیجنگ کو بہتر بنایا جا سکے۔عہدیداروں نے کہا کہ اس اقدام سے اقتصادی ترقی اور سماجی شمولیت کو فروغ دینے کی امید ہے۔ خواتین اور دیہی نوجوانوں کو ڈیجیٹل تجارت میں حصہ لینے کے لیے بااختیار بنا کرحکومت کا مقصد روزگار کے پائیدار مواقع اور آمدنی کے نئے ذرائع پیدا کرنا ہے۔ یہ منصوبہ جدت کی حوصلہ افزائی، ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور لاجسٹکس، ادائیگیوں اور کسٹمر سپورٹ کے لیے ڈیجیٹل حل تیار کرنے والے اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے۔تخمینوں کے مطابق چند سالوں میں ای کامرس سیکٹر سندھ کے جی ڈی پی میں ایک بڑا حصہ دار بن سکتا ہے اور روایتی صنعتوں سے ہٹ کر اس کی اقتصادی بنیاد کو متنوع بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔ چونکہ زیادہ چھوٹے کاروبار آن لائن اپنے کاموں کو باضابطہ بناتے ہیں، ٹیکس کی آمدنی میں اضافہ متوقع ہیجو ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور تربیتی پروگراموں کے لیے اضافی وسائل فراہم کرتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک