i بین اقوامی

آسٹریلیا نے غیر ملکی طلبہ کے لیے ویزا قوانین سخت کر دیےتازترین

March 21, 2024

آسٹریلیا رواں ہفتے سے غیر ملکی طالب علموں کے لیے سخت ویزا قوانین نافذ کرنے کے لیے تیار ہے، جس کا مقصد تارکین وطن کے ریکارڈ اعداد و شمارمیں کمی ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مائیگریشن کی سطح میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے حکومت نے طالب علموں اور گریجویٹ ویزوں کے لیے انگریزی زبان کی شرائط کو سخت کر دیا ہے۔حکام کے پاس بین الاقوامی طالب علموں کی بھرتی سے متعلق قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے تعلیمی فراہم کنندگان کو معطل کرنے کا اختیار ہوگا۔آسٹریلیا کے وزیر داخلہ کلیر او نیل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ اقدامات موجودہ نظام میں موجود خامیوں کو دور کرتے ہوئے امیگریشن کی سطح کو کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔ آسٹریلیا میں بنیادی طور پر کام کے مواقع تلاش کرنے والے طلبا کو روکنے کے لیے ایک نیا حقیقی طالب علم ٹیسٹ متعارف کرایا جائے گا۔اس کے علاوہ توسیع شدہ قیام کی حوصلہ شکنی کے لیے وزٹ ویزوں پر مزید قیام نہیں کی شرائط لاگو کی جائیں گی۔گزشتہ سال حکومت نے کووڈ دور کی رعایتوں کو منسوخ کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے تھے جس میں بین الاقوامی طلبا کے لیے بلا روک ٹوک کام کے گھنٹے بھی شامل تھے ،جس کا مقصد دو سالوں میں تارکین وطن کی تعداد کو نصف کرنا تھا۔وبائی امراض کے بعد سرحدی کنٹرول میں نرمی کی وجہ سے نقل مکانی میں اضافے نے کرایہ کی مارکیٹ کو تنا ئومیں ڈال دیا ہے ، جس سے موجودہ مکانات کی قلت میں اضافہ ہوا ہے۔آسٹریلوی ادارہ برائے شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 30ستمبر 2023کو ختم ہونے والے سال کے دوران خالص امیگریشن میں 60فیصد اضافے کے ساتھ ریکارڈ 5لاکھ 48ہزار 800افراد تک پہنچ چکی ہے۔بنیادی طور پر بھارت، چین اور فلپائن سے آنے والے طالب علموں کی آمد نے لیبر پول میں اضافہ اور اجرتوں کے دبا ئوکو کم کیا ہے۔وزیرداخلہ نے حکومتی اقدامات کے بعد نقل مکانی کی سطح میں کمی کا ذکر کیا۔ حالیہ بین الاقوامی اسٹوڈنٹ ویزا گرانٹس میں پچھلے سال کے مقابلے میں 35 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ ان ریگولیٹری تبدیلیوں کا مقصد آسٹریلیا میں ہاسنگ اور لیبر مارکیٹ کے دبائو کو حل کرتے ہوئے نقل مکانی کی سطح کو متوازن کرنا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی