i بین اقوامی

اٹلی میں ٹیڑھے ٹاور کے گرنے کا خطرہ ، حکامتازترین

April 03, 2024

اٹلی میں پیسا کے مشہور ٹاور کو اس کی اہم ترین نشانیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ بولوگنا میں کم مشہور گاریسنڈا ٹاور جو کہ اب بھی جھک رہا ہے پہلے ہی منہدم ہونے کے خطرے سے دوچار ہے۔ اسے بچانے کے لیے ایک منصوبہ تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے،48میٹر تقریبا 158 فٹ اونچا گاریسنڈا ٹاور 12ویں صدی کے بولوگنا میں شمالی شہر کی تاریخ کے ایک خوش حال دور میں تعمیر کیا گیا تھا، لیکن دو صدیوں کے بعد یہ جھکنا شروع ہو گیا تھا۔ آج یہ 4ڈگری کے زاویے پر جھک چکا ہے جو کہ ٹاور آف پیسا کے موجودہ جھکا 3.9ڈگری سے تھوڑا زیادہ ہے۔پچھلے سال کے آخر میں رہائشی عمارتوں سے گھری ہوئی ٹاور کے اردگرد کی سڑکیں بند کر دی گئی تھیں۔ سائنسدانوں نے نقل و حرکت اور شگاف کے ثبوت کے لیے ڈھانچے کی نگرانی کی اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ "بڑے خطرے سے دوچار ہے" ہے۔بولوگنا کے میئر میٹیو لیبور نے اعلان کیا ہے کہ ٹاورز اور کیبلز جو پہلے ٹاور آف پیسا کو بچانے کے لیے استعمال کیے گئے تھے۔ گاریسنڈا ٹاور کے گرنے سے روکنے میں مدد کے لیے سٹیل کے ڈھانچے کی ضرورت ہوگی۔لیپور نے ایک پریس کانفرنس میں گیری سینڈا کے ساتھ واقع ایک اونچی عمارت اسینیلی ٹاور کو عوام کے لیے دوبارہ کھولنے کے امکان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سی این این کے مطابق"اس سے ٹاور کو محفوظ بنانا ممکن ہو جائے گا،لیپور نے مزید کہا کہ "2025 اور 2026 میں مزید استحکام اور بحالی کا کام ہوگا، جس کے لیے ابھی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے"۔ پیسا کے ٹاور میں استعمال ہونے والے آلات کو گاری سینڈا میں ڈھالنے میں "تقریبا 6 ماہ" لگیں گے۔ جس کی تخمینہ لاگت تقریبا 19ملین یورو ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی