روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین اور امریکا کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بعد یوکرین تنازع کے خاتمے کی امید ظاہر کی اور کہا ہے کہ اگر اس بات چیت سے تنازع ختم نہیں ہوا تو روس جنگ جاری رکھے گا، یورپ کو حملہ نہ کرنے کی تحریری یقین دہانی کروانے کیلئے تیار ہیں۔غیرملکی خبر رساںادارے کے مطابق بشکیک میں صحافیوں سے گفتگو میں روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ امریکا اور یوکرین کے درمیان زیر بحث امن تجاویز یوکرین تنازع کے خاتمے اور امن معاہدے کی بنیاد بن سکتی ہیں۔روسی صدر کا کہنا تھا کہ لیکن اگر ایسا نہیں ہوا تو روس جنگ جاری رکھے گا۔ پیوٹن نے بتایاکہ اب تک ہونے والی بات چیت کسی معاہدے کے نہیں بلکہ مسائل کے حل کے بارے میں تھی۔ ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس کا یورپی ممالک پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، یورپی رہنما سیاسی فائدے اور دفاعی صنعتوں کیلئے خطرے کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں۔صدر پیوٹن نے مزید کہا کہ یورپ پر حملے کے منصوبے کا سننا حماقت ہے، ہم نے کبھی ایسا منصوبہ نہیں بنایا، روسی حملے کے دعوے کرنے والے یا تو نااہل ہیں یا بددیانت۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی