امریکی محکمہ توانائی نے اعلان کیا ہے کہ پہلی بار، کمرشلی امریکن ری ایکٹر میں 5 فیصد سے زیادہ افزودہ جوہری ایندھن کو تابکاری شعاعوں سے ایکسپوز کیا جائے گا۔ غیرملکی خبررساںادارے کے مطابق محکمہ توانائی کے دفتر کی جانب سے کہا گیا کہ اعلی افزودگی کی سطح ایندھن کو زیادہ دیر تک چلنے اور بجلی کی بڑھتی ہوئی سطح پر کام کرنے کی اجازت دیتی ہے اور اسطرح ممکنہ طور پر پورے ملک میں جوہری پاور پلانٹس میں اضافی بجلی کی پیداوار کا باعث بنتی ہے۔دفتر نے مزید کہا کہ کمرشل نیوکلیئر ری ایکٹر عام طور پر ایسے ایندھن پر کام کرتے ہیں جو کہ 3% اور 5% افزودہ یورینیم 235 کے درمیان ہوتا ہے۔ یہ یورینیم ایک کیمیائی تسلسل کے رد عمل کے دوران توانائی پیدا کرنے والا اہم آئسوٹوپ ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ زیادہ افزودہ ایندھن جوہری آپریشن کے چکر کو 24 ماہ تک بڑھا سکتا ہے، توانائی کی زیادہ پیداوار کی اجازت دیتا ہے اور ری ایکٹر کی زندگی میں کم خرچ ہوتا ہے۔دفتر کا نے مزید بتایا کہ زیادہ تر تحقیق جارجیا میں ایک سائٹ پر کی جارہی ہے جس میں نئے ایندھن کو کم از کم اگلے 4 سالوں تک آزمایا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی