i بین اقوامی

بھارت، شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مظاہرے،مظاہرین نے مودی حکومت کے خلاف نعرےتازترین

March 13, 2024

بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے نفاذ کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے ، مظاہرین نے مودی حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ مظاہرے ایسے وقت میں شروع ہوئے جب وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے عام انتخابات سے محض چند ہفتے قبل 2019 کے سٹیزن شپ(شہریت )کے قانون کے نفاذ کے لیے قواعد کا اعلان کیا تھا۔ 11 مارچ کو شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مشرقی ریاست آسام اور جنوبی ریاست تامل ناڈو میں شدید احتجاج کیا گیا تاہم سیکورٹی فورسز کے ساتھ کسی قسم کی جھڑپ کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں مظاہرین نے کینڈل لائٹ مارچ نکالا اور متنازع قانون کے خلاف نعرے لگائے۔ آسام میں مظاہرین نے ایکٹ کی کاپیاں جلا دیں اور نعرے لگائے اور مقامی اپوزیشن جماعتوں نے ریاست میں ہڑتال کی کال دی۔ واضح رہے کہ مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) )حکومت نے پیر کو شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) کو نافذ کرنے کے لیے قوانین متعارف کرائے تھے، جس کے مطابق مرکزی حکومت 31 دسمبر 2014 سے قبل بنگلا دیش، پاکستان اور افغانستان سے بھارت ہجرت کرنے والے ہندوں، پارسیوں، سکھوں، بدھ مت اور جین مت کے پیروکاروں اور مسیحیوں کو شہریت دے سکتی ہے۔ مذکورہ قانون کے خلاف 2019 میں بدترین احتجاج ہوا تھا اور مذہبی فسادات برپا ہوئے تھے، جس کے نتیجے میں درجنوں مسلمانوں کو قتل کردیا گیا تھا اور اسی وجہ سیاس قانون پر عمل درآمد میں تاخیر کردی گئی تھی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی