i بین اقوامی

چین میں نوجوان نے زیادہ کھانا کھانے پر منگیتر سے منگنی توڑ دی اور تحائف واپسی کیلئے عدالت پہنچ گیاتازترین

December 24, 2025

چین میں ایک انوکھا اور دلچسپ مقدمہ سامنے آیا ہے جہاں ایک نوجوان نے اپنی منگیتر کے زیادہ کھانا کھانے پر نہ صرف منگنی ختم کر دی بلکہ عدالت سے رجوع کرتے ہوئے دیے گئے تحائف اور اخراجات کی واپسی کا مطالبہ بھی کر دیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ واقعہ چین کے صوبے ہیلونگ جیانگ میں پیش آیا۔ نوجوان ہی نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ اس کی منگیتر وانگ حد سے زیادہ کھانا کھاتی تھی جس کے باعث اس کے خاندانی کاروبار کو نقصان پہنچا اور وہ اس رویے سے شدید ناخوش تھا۔رپورٹ کے مطابق ہی اور وانگ کی ملاقات ایک رشتہ کروانے والے شخص کے ذریعے ہوئی، دونوں نے ایک دوسرے کو پسند کیا اور منگنی طے پا گئی۔ مقامی روایات کے مطابق ہی کے خاندان نے وانگ کے خاندان کو 20 ہزار یوان بطور منگنی ادا کیے۔بعدازاں دونوں شمالی چین کے صوبے ہیبی منتقل ہو گئے جہاں ہی کے خاندان کا مالاٹانگ ریستوران تھا، جو چین کا مقبول اسٹریٹ فوڈ ہے۔

وانگ نے تقریبا چھ ماہ تک ریستوران میں کام کیا، تاہم اسی دوران دونوں کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہونا شروع ہو گئی۔ہی کا کہنا تھا کہ ریستوران منتقل ہونے کے بعد وانگ کا رویہ بدل گیا، وہ صرف آسان کام کرتی تھی اور روزانہ گاہکوں کے لیے تیار کیا گیا کھانا خود کھا لیتی تھی، جس سے کاروبار اور خاندان دونوں متاثر ہوئے۔کھانے کے معاملے پر بڑھتے ہوئے اختلافات بالآخر منگنی کے خاتمے پر منتج ہوئے۔ اس کے بعد ہی نے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے منگنی کی رقم کے ساتھ 30 ہزار یوان اضافی رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا، جو اس کے مطابق اس نے تعلق کے دوران وانگ پر خرچ کیے تھے، جن میں کپڑے اور دیگر ذاتی اشیا شامل تھیں۔عدالت میں وانگ نے موقف اختیار کیا کہ وہ اس کی گرل فرینڈ تھی، ملازمہ نہیں اور تعلق کے دوران دیے گئے تحائف واپس نہیں لیے جاتے۔عدالت نے وانگ کے موقف سے اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ دیا کہ ذاتی نوعیت کے اخراجات کی واپسی کا مطالبہ درست نہیں، تاہم چونکہ دونوں کی شادی نہیں ہوئی تھی، اس لیے عدالت نے منگنی کی رقم کا نصف حصہ واپس کرنے کا حکم دیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی