امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطین کے حوالے سے مجوزہ بیس نکاتی امن پلان کو یورپی ممالک اور متعدد عالمی سربراہان کی جانب سے مثبت ردِعمل ملا ہے۔اس منصوبے میں جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی، جبری بے دخلی کی روک تھام اور دو ریاستی حل کے تحت فلسطینی ریاست کے قیام جیسے نکات شامل ہیں۔غیرملکی میڈیارپورٹس کے مطابق یورپی یونین کے اعلی نمائندہ برائے خارجہ امور جوزپ بوریل نے کہا کہ "یہ پہلا موقع ہے کہ ایک بڑے طاقتور ملک نے نہ صرف جنگ بندی بلکہ غزہ کی تعمیر نو اور انسانی حقوق کی حفاظت کے لئے واضح خاکہ دیا ہے۔ ہم اس منصوبے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ تمام فریقین تعمیری مذاکرات میں شامل ہوں گے۔"فرانس کے صدر، جرمنی کے چانسلر، اٹلی کی وزیراعظم اور اسپین کے وزیرِاعظم نے بھی اس منصوبے کی حمایت میں بیانات دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس پلان پر عمل درآمد ہو تو مشرقِ وسطی میں ایک پائیدار امن کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔یورپی رہنماں نے خاص طور پر ان نکات پر زور دیا جن میں غزہ میں انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی، اسرائیلی افواج کا مرحلہ وار انخلا، فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق دو ریاستی حل شامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی