انسانی حقوق کے لیے سرگرم گروپ فریڈم فلوٹیلا اتحاد کا امدادی سامان سے لدا جہاز ایک بار پھر غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے تیار ہے اور اس بار اس پر تحفظ ماحول کے لیے معروف گریٹا تھنبرگ بھی سوار ہیں۔غیرملکی میڈیارپورٹ کے مطابق جہاز کے اس غیر معمولی سفر کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اس جہاز کی غزہ روانگی کے لیے شام کا وقت طے کیا گیا تاکہ غزہ کی اسرائیلی ناکہ بندی کو انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے اور انسانی حقوق کے لیے سرگرم کارکن توڑ سکیں۔منتظمین نے اطالوی بندرگاہ سسلین سے جہاز کی روانگی سے قبل کہا کہ یہ جہاز غزہ کے ساتھ جڑے سمندر میں امدادی سامان لے کر پہنچے گا، نیز بین الاقوامی سطح پر غزہ کی صورت حال کے بارے میں آگاہی پھیلانے کا ذریعہ بنے گا، تاکہ اسرائیلی جنگ کی وجہ سے غزہ میں درپیش انسانی بحران کی طرف عالمی برادری کو متوجہ کیا جا سکے۔پریس کانفرنس کے دوران گریٹا تھنبرگ نے نمناک آنکھوں سے کہاکہ ہم یہ سب اس لیے کر رہے ہیں کہ ہم غزہ کے عوام کے لیے اس غلط اور مشکل بنا دی گئی صورت حال کے خلاف ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جب ہم یہ کوشش ترک کر دیں گے تو اس کا مطلب ہے آپ انسانیت کے جوہر سے ہی محروم ہو گئے ہیں کیونکہ یہ انسانیت کا تقاضا ہے، اس لیے کوئی خوف نہیں ہے کہ یہ کتنا خطرناک ہو سکتا ہے، یہ جس قدر پر خطر ہے اسی قدر دور بھی ہے، لیکن اس سے بھی زیادہ خطرناک بات فلسطینیوں کی نسل کشی پر عالمی برادری کی خاموشی ہے۔اسرائیل اگرچہ پوری ڈھٹائی کے ساتھ نسل کشی کے اس امر کی تردید کرتا ہے تاہم پوری دنیا میں اس معاملے کو نسل کشی ہی قرار دیا جاتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی