i بین اقوامی

یوکرین جنگ کو انتخابات نہ کرانے کے لئے استعمال کر رہا ہے،امریکی صدر کا انتخابا ت کرانے کا مشورہتازترین

December 10, 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو انتخابات کرا نے کا مشورہ دیدیتے ہوئے یوکرین کیلئے امریکی حمایت کم کر نے کا عندیہ دیدیا ہے ۔ٹرمپ نے یورپی رہنمائو ں کو کمزور قرار دیا اور کہا کہ وہ صرف باتیں کرتے ہیں، حاصل کچھ نہیں ہوتا اور جنگ چلے جا رہی ہے،دوسری جانب یوکرین کے صدر نے مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا سکیورٹی کی ضمانت دے تو انتخابات کرانے کیلئے تیار ہیں۔امریکی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرینی عوام کو انتخاب کا حق حاصل ہونا چاہیے۔انہوں نے دعوی کیاکہ یوکرین جنگ کو انتخابات نہ کرانے کے لئے استعمال کر رہا ہے، تنازع میں روس کو یوکرین پر برتری حاصل ہے، یوکرین اپنا بہت سا حصہ کھو چکا ہے۔صدر ٹرمپ کاکہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن اور یوکرینی صدر زیلنسکی ایک دوسرے سے سخت نفرت کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ جنگ بندی کے لیے یورپی ممالک بہتر کردار ادا نہیں کر رہے اس لیے روس اور یوکرین میں امن معاہدہ کرنا بہت مشکل ہے۔امریکی صدر نے یورپی رہنمائو ں کو کمزور قرار دیتے ہوئے ان پر تنقید کی ہے اور اس جانب اشارہ کیا ہے کہ امریکہ یوکرین کے لیے حمایت کو کم کر سکتا ہے۔امریکی جریدے کو انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ زوال پزیر یورپی ممالک امیگریشن کو کنٹرول کرنے یا روس کے ساتھ یوکرین کی جنگ کو ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

انھوں نے الزام لگایا ہے کہ یورپ نے کیف کو آخری دم تک لڑنیکیلئے چھوڑ دیا ہے۔جب دونلڈ ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا یورپ یوکرین جنگ ختم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، ٹرمپ نے کہا: وہ صرف بات کرتے ہیں، حاصل کچھ نہیں ہوتا۔ اور جنگ بس چلے جارہی ہے۔اس کے جواب میں، برطانیہ کی سکریٹری خارجہ یوویٹ کوپر کا کہنا ہے انھیں یورپ طاقتور ہوتے دکھ رہا ہے، اس بارے میں انھوں دفاع میں بڑھتی سرمایہ کاری اور کیف کیلئے فنڈنگ کا حوالہ دیا ہے۔انھوں نے ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دو صدور امن کے لئے کام کر رہے ہیں اور ایک صدر، صدر پوتن اب تک مزید ڈرون اور میزائل حملوں کے ساتھ تنازع کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ٹرمپ نے زیلنسکی پر امن معاہدے پر رضامندی کے لئے مزید دبائو بڑھاتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقہ ماسکو کو دے دیں۔ یاد رہے کہ روس نے فروری 2022 میں یوکرین پر اپنے مکمل حملے کا آغاز کیا تھا۔

دوسری جانب یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ملک میں انتخابات کرانے کی حامی بھر لی۔ یوکرینی صدر نے کہا اگر امریکا اور دیگر اتحادی سکیورٹی کی ضمانت دیں تو وہ انتخابات کرانے کیلئے تیار ہیں اور یہ انتخابات اگلے 60 سے 90 دنوں میں کرائے جا سکتے ہیں۔یوکرینی صدر نے امن منصوبے سے متعلق دستاویز جلد سامنے لانے کا بھی اعلان کردیا۔انہوں نے کہا کہ یوکرین اوریورپی پارٹنر امن منصوبے سے متعلق نظرثانی شدہ دستاویز جلد امریکا کو پیش کریں گے۔زیلنسکی نے کہا امن معاہدے سے متعلق امور برطانیہ، فرانس اور جرمنی کیساتھ لندن میں طے پائے۔ امریکایوکرین کیلے حقیقی سکیورٹی گارنٹی چاہتاہے۔زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین اور یورپ جنگ کے خاتمے کی طرف ممکنہ اقدامات کے تمام اجزا مکمل کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یوکرینی اور یورپی ممالک کا منصوبہ پہلے سے کہیں زیادہ جامع ہے۔بعد ازاں زیلنسکی نے صحافیوں کو بتایا کہ انھیں یقین ہے کہ یہ منصوبہ جلد امریکہ کو بھجوا دیا جائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی