اربوں ڈالر کے جنگی ہتھیار اور جدید آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال کرنے کے باوجود اسرائیل اپنے یرغمال شہریوں کا کھوج لگانے میں بری طرح ناکام ثابت ہو گیا۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا کی جدید عسکری قوت ہونے کا دعوی کرنے والے اسرائیل کا اربوں ڈالرز کے ہتھیار اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال کے باوجود اپنے یرغمال شہریوں کو بازیاب کرانے میں ناکامی پر اس کی جنگی مہارت کا پول کھل گیا۔اسرائیل کے ایک میگزین نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی فوج نے مقبوضہ فلسطینی علاقے غزہ میں حماس کے جنگجوں کو نشانہ بنانے کیلئے جدید آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال کیا، حملوں کیلئے استعمال ہونے والے آرٹیفیشل انٹیلی جنس سسٹم کو لیوینڈر کا نام دیا گیا، جدید سسٹم کو اسرائیلی فوج کے 82سو یونٹ نے تیار کیا۔رپورٹ کے مطابق غزہ میں لیوینڈر سسٹم کے ذریعے فلسطین کی مزاحمت تنظیم حماس کے 37ہزار اہداف کو نشانہ بنایا گیا، حملوں کیلئے شناخت کیے گئے اہداف کی درستی کی شرح 90فیصد رہی، اسرائیل نے یہ جدید آرٹیفیشل انٹیلی جنس سسٹم غزہ میں اپنے یرغمال شہریوں کی تلاش کیلئے بھی استعمال کیا لیکن اسے بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی