i بین اقوامی

جنگ بندی کے باوجود امداد میں رکاوٹیں‘ غزہ میں معصوم شہری سردی اور بھوک سے پریشانتازترین

November 05, 2025

اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بھوک اور شدید انسانی بحران سے نبردآزما لاکھوں فلسطینیوں تک امداد پہنچانے کے لیے وقت تیزی سے ختم ہو رہا ہے، اسرائیلی پابندیاں اب بھی امدادی سامان کی ترسیل میں بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔عالمی خوراک پروگرام کی سینئر ترجمان عبیر عطفہ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ گزشتہ ماہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے بعد امدادی سرگرمیوں میں اضافہ ضرور ہوا ہے لیکن صرف دو بارڈر کراسنگ کھولے جانے کے باعث امداد کی مقدار انتہائی محدود ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں غزہ کے عوام تک مکمل رسائی چاہیے، ہمیں امداد پہنچانے کی رفتار تیز کرنی چاہیے، یہ وقت کے خلاف دوڑ ہے، سردیاں قریب ہیں، لوگ بھوک کا شکار ہیں اور ضروریات بے حد زیادہ ہیں۔

اقوامِ متحدہ کی ترجمان عبیر عطفہ کے مطابق عالمی خوراک پروگرام اس وقت غزہ میں 44 فوڈ ڈسٹریبیوشن پوائنٹس چلا رہا ہے اور جنگ بندی کے آغاز یعنی 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 10 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو غذائی امداد فراہم کی جاچکی ہے تاہم شمالی غزہ تک امداد پہنچانا بدستور مشکل ہے جہاں اگست میں عالمی سطح کے بھوک کے مانیٹرنگ ادارے نے قحط کی صورتحال کی تصدیق کی تھی۔انہوں نے بتایا کہ شمالی راستے بند ہونے کے باعث امدادی قافلے جنوب سے ایک طویل اور دشوار راستے سے گزرنے پر مجبور ہیں، امداد بڑے پیمانے پر پہنچانے کے لیے تمام کراسنگز، خصوصا شمالی راستے کھولنا ضروری ہیں، مرکزی سڑکوں تک رسائی بھی ناگزیر ہے تاکہ خوراک جلد از جلد ضرورت مندوں تک پہنچ سکے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی