مودی-اڈانی گٹھ جوڑ نے بھارت کو عالمی سطح پر سفارتی تنہائی کا شکار کردیا جب کہ ٹرمپ کی ٹیرف دھمکیوں پر مودی کی خاموشی اندرونی کرپشن کا واضح ثبوت ہے۔اڈانی کے مالیاتی اسکینڈل پر امریکہ میں جاری تحقیقات نے مودی کے ہاتھ باندھ دئیے، مودی، اڈانی اور روسی تیل معاہدوں کے مالی روابط بے نقاب ہونے کا خطرہ ہے جب کہ سفارتی فیصلے بیرونی دبا کی زد میں ہیں۔اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے مودی سرکار پرتنقید کرتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ بھارت کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ امریکہ میں جاری اڈانی تحقیقات نے مودی کو ٹرمپ کی دھمکیوں کے آگے بیبس کر دیا ہے۔راہول گاندھی نے کہا کہ ایک سنگین خطرہ یہ بھی ہے کہ مودی، اڈانی اور روسی تیل کی ڈیلز کے درمیان مالی روابط کو بے نقاب کر دیا جائے، مودی سرکار کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔مودی سرکار اپنی کرپشن بچانے کی قیمت قومی وقار اور عالمی پوزیشن اور سفارتی تنہائی کی صورت میں چکانا پڑ رہی ہے، عالمی برادری میں مودی کی بیبسی، اڈانی سے جڑے مالیاتی مفادات کا نتیجہ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی