i بین اقوامی

متحدہ عرب امارات دنیا کے محفوظ ترین ممالک میں سرفہرست ، ہیٹی سب سے غیر محفوظ ملک قرارتازترین

December 16, 2025

دنیا کے محفوظ اور غیر محفوظ ممالک کی فہرست جاری کردی گئی جس میں سب سے محفوظ ممالک میں متحدہ عرب امارات سرفہرست ہے جبکہ ہیٹی سب سے غیر محفوظ ملک ہے،پاکستان کو سیکیورٹی انڈیکس میں درمیانی پوزیشن دی گئی ہے ۔بین الاقوامی حفاظتی سروے اور سیفٹی انڈیکس 2025 کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں عوامی سیکیورٹی، کم جرائم، اور امن و استحکام کی بنیاد پر کچھ ممالک کو انتہائی محفوظ قرار دیا گیا ہے جبکہ دیگر کئی ممالک میں عوامی تحفظ کے حوالے سے سنگین چیلنجز موجود ہیں۔ 2025 کی حفاظتی درجہ بندی کے مطابق سب سے محفوظ ممالک میں متحدہ عرب امارات حفاظتی اسکور تقریبا 85.2 کے ساتھ سرفہرست ہے ،انڈورا چھوٹا مگر انتہائی محفوظ ملک، اسکور 84.7۔قطر مضبوط سیکیورٹی اور کم جرائم، اسکور 84.2۔تائیوان اسکور 82.9۔عمان اسکور 81.7۔ان ممالک کے علاوہ اسلے آف مین، ہانگ کانگ، ارمینیا، سنگاپور، اور جاپان بھی عالمی طور پر محفوظ ترین ممالک میں شامل ہیں۔یہ ممالک نہ صرف کم جرائم کی شرح رکھتے ہیں بلکہ ان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مضبوطی، سیاسی استحکام، اور شہریوں کی ذاتی سیکیورٹی کیلئے موثر پالیسیاں بھی موجود ہیں۔اسی حفاظتی انڈیکس کے مطابق 2025 میں دنیا کے چند ممالک میں عوامی تحفظ کو سنگین خطرات لاحق ہیں، جن میں ہیٹی سب سے غیر محفوظ ملک، اسکور تقریبا 19 کے قریب۔پاپوا نیو گنی اسکور 19.7۔وینیزویلا اسکور 19.5، مسلسل تشدد اور جرائم کے باعث سب سے نچلے درجوں میں۔

افغانستان اسکور 24.9، سیکیورٹی چیلنجز کی وجہ سے خطرناک قرار۔جنوبی افریقہ اسکور 25.3، جرائم اور سماجی ناامنی کے باعث غیر محفوظ۔یہ ممالک اندرونی تنازعات، اعلی جرائم کی شرح، معاشی و سیاسی عدم استحکام، اور عوامی تحفظ کے حوالے سے درپیش چیلنجز کے باعث مجموعی حفاظتی درجہ بندی میں نیچے ہیں۔پاکستان کو سیکیورٹی انڈیکس میں درمیانی پوزیشن دی گئی ہے، جو جنوبی ایشیا میں وسط درجے کی سطح کی حفاظت کی نمائندگی کرتا ہے۔بھارت بھی اسی گروپ میں شامل ہے، جہاں شہری تحفظ کے متعدد عوامل مشترکہ طور پر درجہ بندی پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔برطانیہ اور امریکا جیسے ترقی یافتہ ممالک نے توقعات کے برخلاف درمیانی یا نسبتا کم حفاظتی اسکورز حاصل کیے، جو عمومی جرائم اور شہری تحفظ کے ارتقا سے متاثر ہیں۔ماہرین کے مطابق حفاظتی درجہ بندی میں فرق کئی عوامل پر مشتمل ہوتا ہے، جیسا کہ پولیس کی موجودگی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مضبوطی۔ سیاسی استحکام اور سماجی ہم آہنگی۔ عوامی جرائم کی شرح، ہتھیاروں کی دستیابی، اور معاشی مواقع۔یہ حفاظتی انڈیکس نہ صرف مسافروں بلکہ کاروباری افراد، تارکینِ وطن اور حکومتی پالیسی سازوں کے لیے بھی اہم رہنمائی فراہم کرتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی