پہلگام حملے کے بعد جنوبی ایشیا میں کشیدگی کے پیش نظر بھارت اور پاکستان دونوں نے واشنگٹن کے اقتداری حلقوں میں اپنے اپنے موقف کو اجاگر کرنے کے لیے ٹرمپ کے سابق اتحادیوں کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جیسن ملر، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے طویل عرصے سے مشیر رہے، نے بھارتی حکومت کی نمائندگی کرنے کے لیے ماہانہ ایک لاکھ 50 ہزار ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت کے دوران ان کا پہلا باضابطہ لابنگ کردار ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کے پاس فائلنگ کے مطابق، جیسن ملر نئی دہلی کو اسٹریٹجک مشورے، حکمت عملی کی منصوبہ بندی، لابنگ اور تعلقات عامہ کی خدمات فراہم کریں گے۔مواصلاتی حکمت عملی کے ماہر جیسن ملر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دونوں صدارتی مہمات میں کلیدی کردار ادا کیا تھا، اور وہ وائٹ ہائوس میں سینئر مشیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
بعد میں انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم گیٹر کا آغاز کیا، جسے آزادی اظہار رائے کے لیے ٹویٹر کے متبادل کے طور پر فروغ دیا گیا، اور یہ قدامت پسند سیاسی حلقوں میں سرگرم رہا۔اسی دن، ڈونلڈ ٹرمپ کے دو دیگر ساتھیوں وائٹ ہائوس کے سابق نائب معاون کیتھ شلر اور ٹرمپ آرگنائزیشن کے سابق ایگزیکٹو جارج سوریال کو پاکستان کے لیے غیر ملکی ایجنٹ کے طور پر رجسٹرڈ کیا گیا۔ جارج سوریال، ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ان کے وقت کی سرگزشت دی ریئل ڈیل کے شریک مصنف بھی ہیں۔ان کی فرم، جیولن ایڈوائزرز ایل ایل سی نے سیڈن لا کے ذیلی کنٹریکٹر کے طور پر دستخط کیے، جس نے حال ہی میں پاکستانی حکومت کے ساتھ 2 لاکھ ڈالر ماہانہ کا معاہدہ کیا ہے۔سیاست اور پالیسی کا احاطہ کرنے والے امریکی اشاعتی ادارے پولیٹیکو کے مطابق معاہدے میں جیولن کا حصہ 50 ہزار ماہانہ ہے۔اگرچہ غیر ملکی لابنگ کے معاہدے ظاہری طور پر اقتصادی اور سفارتی مصروفیات پر مرکوز ہیں، لیکن دونوں نئے معاہدوں نے ان کی ٹائمنگ کے باعث توجہ حاصل کی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی