i بین اقوامی

سام بینک مین فرائیڈ کو فراڈ کے جرم میں 25 سال قید کی سزا سنادی گئیتازترین

March 30, 2024

امریکی عدالت نے ڈیجیٹل کرنسی ایکس چینج اور ہیج فنڈ ایف ٹی ایکس کے شریک بانی سام بینک مین فرائیڈ کو ڈیجیٹل کرنسی کے صارفین کے ساتھ دھوکا دہی کے جرم میں 25 سال قیدکی سزا اور 11 ارب ڈالر ادائیگی کا حکم دے دیا ، امریکی وکلانے سام بینک مین فرائڈ کو تاریخ کے سب سے بڑے مالی فراڈ کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وکلا نے ان کو تقریبا 50 سال قید کی سزا سنانے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ سام بینک مین فرائڈ کے وکلا نے ان کو چھ سال قید کی سزا سنانے کی درخواست کی تھی،طرفین کے دلائل سننے کے بعد نیویارک کے جج لیوس کپلان نے انہیں 25 سال قید کی سزا سنائی۔ جج نے اس موقع پر کہا کہ اس بات کا خطرہ ہے کہ مجرم موقع اور اختیار ملنے پر مستقبل میں مزید جرائم کا ارتکاب کر سکتا ہے اور یہ کوئی معمولی خطرہ نہیں ۔32 سالہ سام بینک فرائڈ مین کو نومبر میں بھی 7 مقدمات میں سزا سنائی گئی تھی جن میں وائر فراڈ، سکیورٹیز فراڈ کی سازش اور منی لانڈرنگ کے الزامات شامل ہیں۔ مجرم نے ایف ٹی ایکس صارفین سے تقریبا 8 بلین ڈالر اور اپنے ہیج فنڈ الامیڈا ریسرچ میں سرمایہ کاروں سے تقریبا 2 بلین ڈالر کا غبن کیا۔ اس کے بعد ہیج فنڈ نے یہ نقدی زیادہ خطرے والی قیاس آرائی پر مبنی سرمایہ کاری، رئیل سٹیٹ کی خریداری اور سیاسی عطیات کے طور پر دی جن میں سے زیادہ تر ڈیموکریٹک پارٹی کے سیاستدانوں کو دیے گئے۔ اس کا انکشاف ایف ٹی ایکس کے دیوالیہ ہو جانے پر ہو اجس کے تقریبا ایک ماہ بعد سام بینک مین فرائڈ کو بہاماس میں گرفتار کر کے امریکا کے حوالے کر دیا گیا۔ فراڈ کے انکشاف سے قبل سام بینک مین فرائڈ کے اثاثوں کی مالیت 22 ارب ڈالر تھی اور وہ32 ویں امیر ترین امریکی شہری تھے۔ سام بینک مین فرائڈ نے اس موقع پر اپنے جرائم پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کی مجھ سے توقعات تھیں میں نے اس کو مایوس کیا۔سام بینک مین فرائیڈ کے وکلا نے کہا ہے کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی