امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی ) سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے کہا ہے کہ آنے والے وقت میں اے آئی کی دوڑ میں صرف ایک ہی ملک جیتے گا، امریکا یا چین۔ْ۴ٍٍؐ صدر نے واضح کیا کہ حکومت اے آئی کے لیے ایک مرکزی منظوری نظام قائم کرنا چاہتی ہے تاکہ تیزی سے بدلتی ٹیکنالوجی پر مثر نگرانی رکھی جا سکے۔نیو یارک ٹائمز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں جس کے ذریعے اٹارنی جنرل کو یہ اختیار دے دیا گیا ہے کہ وہ ریاستوں کے ایسے قوانین کو عدالت میں چیلنج کریں جو وفاقی حکومت کے مطابق امریکا کی عالمی اے آئی برتری کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ اے آئی جیسے حساس شعبے میں 50 مختلف قوانین کا نظام الجھن اور رکاوٹ پیدا کر رہا ہے، اس لیے تمام معاملات ایک ہی وفاقی فریم ورک کے تحت چلائے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک ہی ذریعہ چاہیے، 50 مختلف نہیں۔حکم کے تحت وفاقی ریگولیٹرز ریاستوں کو خبردار بھی کر سکتے ہیں کہ اگر انہوں نے اپنے قوانین برقرار رکھے تو ان کے لئے براڈ بینڈ سمیت مختلف منصوبوں کی فنڈنگ روک دی جائے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی