ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ معاہدے کی معطلی کا بل شوریٰ نگہبان سے منظوری کے بعد ہم پر لازم ہوگیا جبکہ انہوں نے امریکی صدر کے آئندہ ہفتے مذاکرات کے دعوے کی تردید کردی۔۔ ایرانی خبررساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے ) کے ساتھ ہمارا تعلق اور تعاون ایک نئی شکل اختیار کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ معاہدے کی معطلی کابل شوری نگہبان سے منظوری کے بعد ہم پر لازم ہوگیا، ہم اس بل کے پابند ہیں اور اس کے نفاذ میں کوئی شک نہیں ہے۔ واضح رہے کہ ایرانی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد گزشتہ روز ایرانی شوری نگہبان نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ ایران کے تعاون کو معطل کرنے کے پارلیمانی بل کی توثیق کردی تھی۔ دریں اثناء ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی صدر ٹرمپ کے ایران سے آئندہ ہفتے مذاکرات کے دعوے کی تردید کردی۔ایران کے سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ٹرمپ کے آئندہ ہفتے ایران سے مذاکرات کے دعوے کو مسترد کردیا۔انہوں نے کہا کہ واضح کردوں نئے مذاکرات شروع کرنے کے لیے کوئی معاہدہ، انتظام یا گفتگو نہیں ہوئی، مذاکرات شروع کرنے کے لیے کوئی منصوبہ طے نہیں کیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی