i بین اقوامی

سڈنی بیچ فائرنگ، حملہ آور باپ بیٹا نکلے، مزید ملزمان کی تلاش بند کرنے کا اعلان، ملک بھر میں یوم سوگ ،قومی پرچم سرنگوں رہاتازترین

December 15, 2025

آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ساحل پر فائرنگ کے واقعہ میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان پر پیر کو ملک بھر میں یوم سوگ منایا گیا ،قومی پرچم سرنگوں رہا، حملہ آور باپ بیٹا نکلے ،پولیس نے مزید ملزمان کی تلاش بند کرنے کا اعلان کر دیا،وزیر داخلہ ٹونی برک کا کہنا ہے حملہ آور باپ سٹوڈنٹ ویزے پر آسٹریلیا آیا تھا جبکہ ان کا بیٹا ساجد اکرم یہیں پیدا ہوا، آسٹریلیا کے وزیراعظم نے سڈنی واقعے کے بعد ہتھیاروں کے قوانین سخت کرنے سمیت دیگرضروری اقدامات کا اعلان کیا ہے ۔آسٹریلوی وزیر داخلہ ٹونی برک تصدیق کی کہ سڈنی کی بونڈائی بیچ کے حملہ آور نوید اکرم اکتوبر 2019 میں آسٹریلین سکیورٹی انٹیلیجنس کی نظر میں آئے تھے۔برطانوی اخبار ٹیلیگراف کے مطابق ٹونی برک نے بتایا کہ ساجد اکرم 1998 میں سٹوڈنٹ ویزے پر آسٹریلیا آئے تھے جن کو 2001 میں پارٹنر ویزا دیا گیا تھا، اور وہ تب سے ریذیڈنٹ ریٹرن ویزا پر تھے۔وزیر داخلہ نے بتایا کہ ساجد اکرم کا بیٹا نوید اکرم ایک آسٹریلوی شہری ہے جو یہاں 2001 میں پیدا ہوا۔قبل ازیں آسٹریلوی پولیس نے بتایا تھا کہ سڈنی کے بونڈائی بیچ پر یہودیوں کو نشانہ بنانے والے حملہ آور آپس میں باپ بیٹا ہیں۔

اس حملے میں 16افراد ہلا ک ہوئے جن میں ایک 10 سالہ لڑکی بھی شامل ہے۔حکام نے اس واقعے کو یہود مخالف دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے جس کی دنیا بھر میں مذمت کی جا رہی ہے۔ دو پولیس افسران سمیت 42 افراد ہسپتالوں میں زیرِعلاج ہیں جن میں 24 سالہ حملہ آور بھی شامل ہے جس کی حالت تشویشناک ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور 50 سالہ باپ اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جبکہ دوسرا اس کا 24 سالہ بیٹا تھا جو پولیس کی نگرانی میں ہسپتال میں تشویشناک حالت میں زیرِعلاج ہے۔ جس کے بعد پولیس نے مزید ملزمان کی تلاش بند کرنے کا اعلان کر دیا۔نیو سائوتھ ویلز پولیس کے مطابق ہلاک حملہ آور کے پاس 10 سال سے اسلحے کا لائسنس موجود تھا اور وہ ایک گن کلب کا رکن بھی تھا، ہلاک حملہ آور کے قبضے سے 6 ہتھیار بھی برآمد کرلئے گئے تاہم ان تمام ہتھیاروں کے بیچ فائرنگ واقعے میں استعمال ہونے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔پولیس کا کہنا تھا کہ جائے وقوع کے قریب سے دو فعال دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد بھی ملے جنہیں محفوظ کر لیا گیا ہے، پولیس نے واضح کیا کہ دہشتگردی کے حملے کے پیچھے محرکات تلاش کر رہے ہیں، فائرنگ میں ملوث باپ بیٹا کافی عرصے سے آسٹریلیا میں مقیم تھے تاہم دونوں افراد کے پس منظر سے متعلق مزید تفصیلات فی الحال فراہم نہیں کی جا سکتیں۔

ادھر آسٹریلوی حکومت نے واقعے کے پیش نظر پیر کو ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ، سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہا ۔ دوسری جانب آسٹریلیا کے وزیراعظم نے سڈنی واقعے کے بعد ہتھیاروں کے قوانین سخت کرنے سمیت دیگرضروری اقدامات کا اعلان کردیا۔نی کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے ہتھیاروں کے قوانین سخت کرنے سمیت دیگر ضروری اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گن لائسنس ہمیشہ کے لیے نہیں ہونے چاہئیں۔ انتھونی البانیز نے کہا کہ حملہ آوروں میں سے ایک کے پاس 6 ہتھیار رکھنے کا لائسنس تھا تاہم اب ہم ہتھیاروں کے قوانین سخت کرنے سمیت ہرضروری اقدام کے لیے تیار ہیں۔ آسٹریلوی میڈیا کا دعوی ہے کہ بونڈی بیچ پر حملہ کرنے والے ملزمان داعش کے وفادار تھے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بونڈی بیچ پر حملہ کرنے والے ایک حملہ آور سے 6 سال قبل داعش سے روابط کے شبے میں تحقیقات بھی کی گئیں، حملہ آور آسٹریلین انٹیلی جنس ایجنسی کی نظروں میں تھا۔آسٹریلوی میڈیا کے مطابق جوائنٹ کانٹر ٹیررازم ٹیم کا خیال ہے کہ نوید اکرم اور ساجد اکرم نے داعش سے وفاداری کا عہد کیا تھا، بونڈی بیچ پر ان کی گاڑی میں داعش کے دو جھنڈے ملے ہیں۔آسٹریلوی میڈیا کا بتانا ہے کہ نوید اکرم پولیس کی نگرانی میں اسپتال میں زیر علاج ہے جب کہ اس کے والد کو پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی