i بین اقوامی

سوڈان میں نسل کشی، الفاشر پر ریپڈ سپورٹ فورسز کے حملوں میں 1500 افراد ہلاک، عالمی مذمتتازترین

October 30, 2025

افریقی ملک سوڈان کے شہر الفاشر میں ریپڈ سپورٹ فورسز(آرایس ایف)کے تازہ حملوں میں تین روز کے دوران کم از کم 1500 شہری مارے گئے۔ بین الاقوامی اداروں نے ان واقعات کو "حقیقی نسل کشی" قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق سوڈان ڈاکٹرز نیٹ ورک نے بتایا کہ آر ایس ایف نے شہر سے فرار کی کوشش کرنے والے عام شہریوں پر حملے کیے، جن میں سینکڑوں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ تنظیم کے مطابق یہ حملے دانستہ اور منظم نسل کشی کا حصہ ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ دنیا ایک ایسے قتلِ عام کی گواہ بن رہی ہے جو پچھلے ڈیڑھ سال سے جاری خونریزی کا تسلسل ہے، جب 14 ہزار سے زائد افراد بمباری، بھوک اور ماورائے عدالت قتل کا نشانہ بنے تھے۔ رپورٹس کے مطابق ییل یونیورسٹی کی ہیومینیٹیرین ریسرچ لیب نے الفاشر میں اجتماعی قتلِ عام کے شواہد حاصل کیے ہیں۔اطلاعات کے مطابق آر ایس ایف نے 17 ماہ کے محاصرے کے بعد الفاشر پر قبضہ کرلیا ہے جو دارفور میں فوج کا آخری مضبوط گڑھ تھا۔

سوڈانی حکومت کا کہنا ہے کہ شہر میں دو ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ امدادی اداروں نے جنسی تشدد، شہریوں پر فائرنگ اور گھروں پر حملوں کی تصدیق کی ہے۔ادھر عالمی ادار صحت(ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے بتایا کہ الفاشر کے سعودی زچہ و بچہ اسپتال میں 460 سے زیادہ افراد کو قتل کیا گیا، جن میں مریض، ان کے اہل خانہ اور طبی عملہ شامل ہیں۔دوسری جانب سعودی عرب، مصر، قطر، ترکیہ اور اردن نے سوڈان میں ہونے والے مظالم کی سخت مذمت کی ہے۔ سعودی عرب نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا، مصر نے فوری جنگ بندی کی اپیل کی، ترکیہ نے انسانی امداد کے محفوظ راستے کھولنے کا مطالبہ کیا جبکہ قطر اور اردن نے شہریوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات پر زور دیا۔ماہرین کے مطابق الفاشر پر آر ایس ایف کے قبضے کے بعد سوڈان کے دوبارہ تقسیم ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی