آئندہ مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات کا نیا دور آئندہ دو روز میں شروع ہو نے کا امکان ہے ۔ حکومتی ذرائع کے حوالے میڈیارپورٹ کے مطابق بجٹ اہداف، محصولات، سبسڈی، دفاعی اخراجات اور توانائی اصلاحات جیسے اہم امور پر بات چیت کا عمل جاری ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ٹیکس وصولی کے نئے ہدف پر گفتگو ہو رہی ہے جبکہ مختلف شعبوں سے متوقع ٹیکس آمدن کے تخمینے پر کام مکمل کیا جا رہا ہے۔ ان مذاکرات میں دفاعی بجٹ اور سبسڈی کے حجم پر بھی تفصیل سے تبادلہ خیال جاری ہے۔ذرائع کے مطابق تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے سے متعلق مشاورت آئندہ ہفتے مکمل ہونے کا امکان ہے، جبکہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور بجلی نرخوں میں ممکنہ ردوبدل پر بھی گفت و شنید جاری ہے۔ صنعتی اور زرعی شعبے کو ممکنہ ریلیف، درآمدی پالیسی، اور کاربن لیوی کے نفاذ پر بھی دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق کاربن لیوی عائد کرنے پر اصولی اتفاق ہو چکا ہے، تاہم اس کی شرح کا تعین باقی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی آٹو سیکٹر کے تحفظ کو آئندہ بجٹ میں یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ مقامی صنعت کو فروغ مل سکے۔ذرائع کے مطابق 30 مئی کو ہونے والے اجلاس میں بجٹ امور پر کوئی حتمی نتیجہ نہیں نکل سکا، اس لیے اب مذاکرات کا نیا دور متوقع ہے، جس کے دوران بجٹ کے خدوخال کو حتمی شکل دی جائے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی