سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ آنے والے برسوں میں صوبے کے عوام کی تقدیر بدل دیں گے، شہروں اور دیہات میں تفریق کے خاتمے کیلئے ترقی کے نئے دروازے کھولیں گے۔شرجیل میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے عوام سے جو وعدے کیے وہ نبھا رہی ہے، ہمارا مقصد ایک بااختیار، خوشحال اور پائیدار سندھ ہے، مالی سال 26-2025 میں 481 نئے منصوبے شروع کریں گے۔سینئر صوبائی وزیر نے بتایا کہ 4 لاکھ سے زائد گھروں کو سولر سسٹمز کی فراہمی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، اس اقدام سے بجلی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی، ماحولیاتی آلودگی میں کمی اور بجلی بلوں کے بوجھ میں بھی واضح کمی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ توانائی اخراجات میں کمی کیلئے حکومت کے دفاتر کو مرحلہ وار سولرائز کیا جا رہا ہے، اسپتالوں، اسکولوں اور دیگر عوامی اداروں کو بھی مرحلہ وار سولرائز کیا جائے گا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ 1.58 ارب کی لاگت سے کراچی کے اسپتالوں کی اپ گریڈیشن جاری ہے، نیشنل ہائی وے کے قریب 1.43 ارب کا جدید میڈیکل کمپلیکس بنایا جائے گا، اسلام کوٹ میں نرسنگ اور پیرا میڈیکل انسٹیٹیوٹ کا قیام جلد عمل میں لایا جائے گا، گھوٹکی، قمبر اور گڈانی میں اربوں روپے کے انفرااسٹرکچر منصوبے شروع کیے ہیں۔سمندری پانی کو میٹھا کر کے پینے کے قابل بنانے کیلیے سالینیشن پلانٹ قائم کریں گے۔ کراچی میں پہلا 5 ایم جی ڈی ڈی سالینیشن پلانٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ہوگا۔ زراعت اور آبپاشی کے میدان میں نارا کینال کی لائننگ کیلیے 4.29 ارب روپے خرچ ہوں گے، نکاسی آب کے منصوبوں پر 33 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ این ای ڈی یونیورسٹی میں 1.7 ارب لاگت سے 17 منزلہ سائنس و ٹیکنالوجی پارک قائم کیا جا رہا ہے یہ منصوبہ کویت حکومت کی مالی معاونت سے مکمل ہوگا، پارک مصنوعی ذہانت، آئی ٹی اور سائنسی تحقیق کے فروغ کا مرکز بنے گا، عالمی بینک کے تعاون سے 3.2 ارب ڈالر کے 13 بڑے منصوبے بھی جاری ہیں، بی آر ٹی، سولر انرجی، اربن موبیلیٹی، فلڈ ریزیلینس، صاف پانی، تعلیم اور زراعت شامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی