i پاکستان

ایرانی اور اطالوی وزرائے خارجہ کا اسحاق ڈار سے رابطہ، جنوبی ایشیا میں سیکیورٹی کی بگڑتی صورتحال پر تبادلہ خیال،پاک بھارت کشیدگی کم کرنے پر زور دیاگیاتازترین

May 09, 2025

خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور سیکیورٹی صورتحال کے تناظر میں ایران اور اٹلی کے وزرائے خارجہ نے پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے علیحدہ علیحدہ ٹیلی فونک رابطے کیے۔ دونوں رہنمائو ں نے دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیا میں سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔تفصیل کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسحاق ڈار سے رابطہ کر کے دوطرفہ تعلقات، علاقائی ترقی اور جنوبی ایشیائی ریجن میں تازہ سیکیورٹی صورتحال پر گفتگو کی۔عباس عراقچی نے پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے فریقین کی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ دونوں ممالک صورتحال کو مزید کشیدہ ہونے سے روکیں۔ ایرانی وزیر خارجہ نے گزشتہ روز بھارت کا دورہ بھی کیا، جہاں انہوں نے بھارتی صدر، قومی سلامتی کے مشیر اور وزیر خارجہ سے ملاقاتیں کیں اور ایران کے لیے اس خطے میں امن و استحکام کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ دوسری جانب اسحاق ڈار نے اٹلی کے وزیر خارجہ و بین الاقوامی تعاون انتونیو تاجانی سے بھی ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

اس دوران اسحاق ڈار نے اپنے اطالوی ہم منصب کو بھارت کی جانب سے پاکستانی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزیوں سے تفصیل سے آگاہ کیا اور شہری آبادیوں کو نشانہ بنانے کے واقعات سے بریف کیا۔ انتونیو تاجانی نے پاکستان میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے بات چیت کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے مستقبل میں قریبی رابطے قائم رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔ دوسری جانب برسلز میں پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی نے شاہی محل میں بیلجیئم کے بادشاہ فلپ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں سفیر نے بادشاہ کو خطے کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا اور انہیں صدر مملکت اور وزیراعظم پاکستان کا پیغام پہنچایا۔ملاقات کے دوران پاکستان اور بیلجیئم کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا گیا۔پاکستانی سفیر نے بادشاہ فلپ کو اسناد سفارت پیش کیں اور دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ادھر قازقستان میں پاکستانی سفیر نعمان بھٹی نے ایک میڈیابریفنگ کے دوران سندھ طاس معاہدے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی غیرقانونی ہے اور اس سے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہوتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی