i پاکستان

ایس آئی اے ایل شنگھائی 2024 ، پاکستانی فوڈ کمپنیوں کی مختلف مصنوعات کی نمائشتازترین

May 31, 2024

پاکستان کی نو معروف پاکستانی کمپنیوں نے ایس آئی اے ایل شنگھائی 2024 میںشرکت کر کے مختلف مصنوعات کی نمائش کی ، پاکستانی کمپنیوں نے ملک کے بھرپور زرعی ورثے اور فوڈ پروسیسنگ اور لاجسٹکس میں بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کو اجاگر کیا۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق لاجسٹکس، رائس ملز، منجمد کھانے اور پھلوں، جوس، گلابی نمک کی مصنوعات، کینڈی، اسنیکس اور خشک میوہ جات کی وسیع رینج میں مہارت رکھنے والی نو معروف پاکستانی کمپنیوں نے شنگھائی میں 2024 سیلون انٹرنیشنل ڈی ایلومینیشن (ایس آئی اے ایل) کے درآمد شدہ گروسری سیکشن میں مضبوط موجودگی ظاہر کی ہے۔ اس نمائش میں 75 ممالک اور خطوں سے 5,000 سے زائد نمائش کنندگان نے شرکت کی، جس میں 350,000 سے زائد مصنوعات کی نمائش کی گئی، جو دنیا بھر سے تازہ ترین، جدید اور منفرد کھانے اور مشروبات کی مصنوعات کی نمائندگی کرتی ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ایس آئی اے ایل شنگھائی پاکستانی فوڈ ایکسپورٹرز کے لئے اپنی مصنوعات کو عالمی سامعین کے سامنے پیش کرنے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ پاکستانی دستے کی شرکت نے ملک کے بھرپور زرعی ورثے اور فوڈ پروسیسنگ اور لاجسٹکس میں بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کو اجاگر کیا۔ معیار اور تنوع پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، پاکستانی نمائش کنندگان کا مقصد چین اور دیگر شریک ممالک کے خریداروں کی توجہ حاصل کرنا تھا۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابقان کمپنیوں میں سے ایک نیشنل لاجسٹک کارپوریشن تھی جس کی نمائندگی ڈائریکٹر پلانز محمد یوسف نے کی۔ انہوں نے بین الاقوامی شپمنٹ، خاص طور پر کھانے اور مشروبات کی صنعت کو سنبھالنے میں کمپنی کی صلاحیتوں پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں ممکنہ صارفین اور شراکت داروں کو اپنی لاجسٹک خدمات متعارف کرانے کے لئے موجود ہیں۔

اپنے مضبوط نیٹ ورک کی بدولت ہم پاکستان سے چین اور اس سے باہر مصنوعات کی موثر اور بروقت فراہمی کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق رائس مل سیکٹر میں پاکستانی کمپنیوں نے چاول کی اعلی معیار کی اقسام کی نمائش کی جن میں ٹوٹا چاول، لمبے چاول اور دیگر خاص چاول شامل ہیں۔ حصہ لینے والی رائس ملوں میں سے ایک کی نمائندگی کرنے والے کمار کیولانی نے کہا ہم مارکیٹ کھلنے کے بعد سے چین کو چاول برآمد کر رہے ہیں، جس میں ماہانہ ہزاروں ٹن کی شپمنٹ ہوتی ہے۔ یہاں نمائش پاکستانی چاول اور دیگر کھانے پینے کی مصنوعات کی منفرد خصوصیات کو ظاہر کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق منجمد کھانے کا سیکشن بھی ایک خاص بات تھی ، جس میں پاکستانی کمپنیوں نے مختلف قسم کے تیار کھانوں کی نمائش کی۔ ان میں روایتی پاکستانی سالن، بریانی اور نان کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی ذائقے بھی شامل ہیں جو عالمی سامعین کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔ آسان اور پائیدار پیکیجنگ میں پیک کردہ ، منجمد کھانے کو فوری اور صحت مند کھانے کے اختیارات کی تلاش میں مصروف صارفین کی توجہ حاصل کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابقپروڈکٹ ڈسپلے کے علاوہ ایس آئی اے ایل شنگھائی 2024 میں 10 تھیم پر مبنی فورمز پیش کیے گئے جن میں نئے ریٹیل، سپلائی چین مینجمنٹ، گوشت کی مصنوعات، درآمد شدہ فوڈز، فوڈ ٹیکنالوجی، چینی کھانوں، کھانے اور مشروبات کی سرمایہ کاری، مشروبات اور خوراک کی تقسیم جیسے موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔ ان فورمز نے خوراک اور مشروبات کی صنعت میں تازہ ترین رجحانات اور گرم موضوعات پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ایک سو سے زیادہ صنعتی ماہرین، معروف کاروباری اداروں اور فکری رہنمائوں کو اکٹھا کیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی