اپوزیشن جماعتوں کی کانفرنس روکنے کے لیے انتظامیہ نے ہوٹل کو بند کردیا جس کے بعد کچھ رہنما گیٹ پھلانگ کر ہوٹل میں داخل ہوئے۔ تفصیل کے مطابق جمعرات کی صبح جب اپوزیشن گرینڈ الائنس کے ارکان قومی کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد کے نجی ہوٹل پہنچے تو وہاں تعینات ایف سی اور پولیس کے رہنمائوں نے ہوٹل میں داخل ہونے سے روک دیا۔ انتظامیہ نے اس سے قبل ہی ہوٹل کو تالا لگا کر بند کردیا تھا اور پولیس کا کہنا تھا کہ یہاں کسی قسم کی کوئی کانفرنس کی اجازت نہیں ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن جماعتوں کے کچھ رہنما گیٹ پھلانگ کر ہوٹل میں داخل ہوئے اور ہوٹل کا مرکزی دروازہ اندر سے کھول دیا جس کے بعد تمام لوگ ہوٹل میں داخل ہوئے۔ اپوزیشن جماعتوں کے رہنما محمود خان اچکزئی، شاہد خاقان عباسی، صاحبزادہ حامد رضا اورسلمان اکرم راجہ ہوٹل کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے جبکہ پولیس اہلکار اور ایف سی کے دستے ہوٹل کے باہر موجود تھے۔ اس حوالے سے اپوزیشن الائنس تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ترجمان اخون زادہ حسین یوسفزئی کا کہنا ہے کہ نجی ہوٹل کی انتظامیہ پر دبائو ڈالا گیا ہے کہ اگر یہاں اپوزیشن جماعتوں کی کانفرنس ہوئی تو ہوٹل پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔بعد ازاں ہوٹل کے باہر پولیس اور ایف سی کی نفری تعینات کر کے شرکا کو اندر جانے سے روک دیا گیا۔اپوزیشن رہنمائوں نے ہوٹل کے داخلی دروازے پر مشترکہ پریس کانفرنس کی اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے ظاہر ہے کہ ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی