پنجاب کے شہر بہاولنگر میں 4 ماہ قبل مبینہ طور پر اغوا ہونے والے سیکیورٹی گارڈ کے معاملے کا ڈراپ سین ہو گیا۔تفصیل کے مطابق بہاولنگر پولیس نے بتایا ہے کہ لیاقت علی نامی سیکیورٹی گارڈ کی لاش خود اس کے گھر کے صحن سے برآمد ہو گئی ہے، جس کی بیوی نے پولیس کو رپورٹ دی تھی کہ وہ اغوا ہو گیا ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لیاقت علی کے قتل کے جرم میں مقتول کی بیوی اور سوتیلے بیٹے کو گرفتار کر لیا گیا ہے، اور ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔پولیس کے مطابق ملزمہ نعمت بی بی نے بیٹے کے ساتھ مل کر شوہر کو قتل کیا، پھر قاتل ماں بیٹے نے لاش کو صحن میں دفن کر کے اغوا کا ڈراما رچایا، اور جھوٹی ایف آئی آر درج کروا کر پولیس کو گمراہ کیا۔بتایا جا رہا ہے کہ بہاولنگر میں تھانہ سٹی بی ڈویژن پولیس نے جدید سائنسی طریقہ تفتیش سے واردات بے نقاب کی ہے، پولیس نے لاش برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دی ہے، تاہم ابتدائی طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ قتل کی وجوہ کیا تھیں اور مقتول کو کیسے قتل کیا گیا؟۔پولیس کا کہنا ہے کہ جرم کو چاہے کیسے بھی چھپانے کی کوشش کی جائے، اور پولیس کو کتنا ہی گمراہ کیا جائے، مگر جرم چھپ نہیں سکتا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی