وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت فرانس کا طیارہ استعمال کرسکتا ہے تو ہم بھی چین، روس سے خرید سکتے ہیں، تصادم پھیل کر کھلی جنگ کی صورت اختیار کرنے کا خدشہ ہے، امن کے خواہاں ہیں لیکن اگر جنگ ہوئی تو مکمل تیار ہیں۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستانی طیاروں نے معرکے میں بھارتی طیاروں کو میزائل مار کر گرایا، بھارتی میڈیا خود 3 طیارے مقبوضہ کشمیر میں گرنے کا مان چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت عام شہریوں کو نشانہ بنایا، 3 رافیل سمیت 5 بھارتی طیارے مار کر دشمن کو بھرپور جواب دیا گیا، جے ایف 17 اور جے 10 اب پاکستان میں بنائے جاتے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت فرانس میں تیار طیارے استعمال کرسکتا ہے تو ہم بھی چین، روس سے خرید سکتے ہیں، پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے فوری عالمی تحقیقات کی تجویز دی ہے۔ عالمی تحقیقات ہونی چاہئیں کہ مقبوضہ کشمیر میں پیش آئے واقعے کا ذمہ دار کون ہے۔
وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ تصادم پھیل کر کھلی جنگ کی صورت اختیار کرنے کا خدشہ ہے، امن کے خواہاں ہیں لیکن اگر جنگ ہوئی تو مکمل تیار ہیں۔ خواجہ آصف نے دوٹوک پیغام دیا کہ پاکستان کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتا، لیکن بھارت صورتحال مزید سنگین بنائے جارہا ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان ایک مکمل جنگ کے لیے بھرپور طریقے سے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک بھارت تنازع ایک مکمل جنگ کی شکل اختیار کرسکتا ہے، بھارت نے بین الاقوامی سرحدی خلاف ورزی کرکے صورتحال مزید سنگین بنائی اور دہلی سرکار مسلسل کشیدگی بڑھارہی ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم ایک مکمل جنگ کے لیے بھرپور طریقے سے تیار ہیں، ہم کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے لیکن بھارت مسلسل ایسے اقدامات کر رہا ہے، جن سے تنازعات میں اضافہ ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ روس کے خلاف جنگ میں امریکا کے ساتھ کھڑے ہونا پاکستان کی غلطی تھی، افغانستان میں سپر پاورز کی جنگ سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں تھا، سراج الدین حقانی پر 2 سے 3 ماہ پہلے تک انعام مقرر تھا مگر آج وہ آزاد ہے، لوگوں کو دہشت گرد قرار دے کر بعد میں واپس لینے کا ذمہ دار کون ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی