i پاکستان

چین اور پاکستان کے اقتصادی حکام قریبی تعاون کیلئے پرعزمتازترین

January 30, 2024

بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے کے اکنامک منسٹر محمد اسلم چوہدری نے چینی کاروباری اداروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس ایک بہت بڑی مارکیٹ اور زبردست صلاحیت موجود ہے، پاکستان چینی کاروباری اداروں کو اس امید افزا مارکیٹ میں آنے پر خوش آمدید کہتا ہے ۔گوادر پرو کے مطابق بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے کے اکنامک منسٹر محمد اسلم چوہدری نے چائنا فیڈریشن آف انڈسٹریل اکنامکس (سی ایف آئی ای) کے ایگزیکٹو نائب صدر ژیونگ مینگ سے ملاقات کی۔ سی ایف آئی ای نے پاکستانی صنعت اور تجارتی تنظیموں کے ساتھ طویل مدتی دوستانہ تعلقات برقرار رکھے ہیں۔ ژیونگ کے مطابق پاکستان کا بیورو آف انویسٹمنٹ سی ایف آئی ای کی جانب سے شروع کیے گئے بیلٹ اینڈ روڈ انڈسٹریل اینڈ کمرشل الائنس کا بانی رکن ہے۔ گوادر پرو کے مطابق 'ایک نئی قسم کے تھنک ٹینک کی تعمیر، صنعتی ہم آہنگی قائم کرنے اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے' کے اسٹریٹجک رجحان کی بنیاد پر، سی ایف آئی ای چین کی صنعت کاری، صنعتی تکنیکی جدت طرازی، تبدیلی اور اپ گریڈنگ کو آگے بڑھانے کی کوشش کرتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق سی ایف آئی ای عالمی نقطہ نظر سے صنعتی اور سپلائی چین کی ترقی کو فروغ دینے کی وکالت کرتا ہے۔

ژیونگ نے بین الاقوامی پیداواری صلاحیت میں تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا اور چین اور پاکستان کے درمیان منصوبوں، ٹیکنالوجیز اور مارکیٹوں میں تعاون کے نمایاں امکانات پر روشنی ڈالی۔ گوادر پرو کے مطابق اسلم نے پاکستان کی صنعتی ترقی کی سمت اور چینی کاروباری اداروں کے لئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے ترجیحی پالیسیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان کے پاس ایک بہت بڑی مارکیٹ اور زبردست صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان چینی کاروباری اداروں کو اس امید افزا مارکیٹ میں خود کو قائم کرنے کے لئے خوش آمدید کہتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ مقامی مارکیٹ کو کھولنے کے ساتھ ساتھ متعلقہ ادارے پاکستان کے اسٹریٹجک محل وقوع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے جنوبی ایشیا، یورپ اور امریکہ کی وسیع تر مارکیٹوں میں توسیع کر سکتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق دونوں فریقوں نے کہا کہ وہ ممکنہ تعاون کے بارے میں بات چیت جاری رکھیں گے اور سی ایف آئی ای اور سفارت خانے کے مابین تعاون کو بڑھانے کے خواہاں ہیں۔گوادر پرو کے مطابق اس میں تجارتی دورے، مشترکہ طور پر بین الاقوامی کانفرنسوں کی میزبانی اور دوطرفہ اقتصادی تعاون کے لئے مل کر کام کرنے کے لئے چینی کاروباری اداروں کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں سہولت فراہم کرنا شامل ہوسکتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی