آئی ایم ایف نے پیٹرولیم ڈویژن میں حکام سے کہا ہے کہ جب تک پروٹیکٹڈ گیس صارفین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میکنزم کے تحت تحفظ حاصل نہیں ہو جاتا اس وقت تک کراس سبسڈی ایک ہی مرتبہ میں ختم نہ کی جائے اور اسے مرحلہ وار ختم کیا جائے۔ نجی ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت سے کہا ہے کہ آر ایل این جی کو گھریلو صارفین تک منتقل کرنے کیلئے گیس صارفین کیلئے بجٹ سبسڈی یکم جولائی 2024 سے ختم کر دی جائے، حکومت نے 2022-23 میں گھریلو صارفین کو آر ایل این جی کی طرف منتقلی کی مد میں 40 ارب روپے کی سبسڈی دی تھی جب کہ رواں مالی سال 2023-24 کے دوران آر ایل این جی کی طرف منتقلی کی مد میں صارفین کو 29 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔ اس مرتبہ حکومت نے پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کیلئے یکم فروری 2024 سے گیس کے نرخوں میں 40 تا 65.29 فیصد اضافہ کر دیا ہے تاکہ100 ارب روپے کی کراس سبسڈی ختم کی جا سکے۔ ایسے صارفین جو ماہانہ 0.24 ہیکٹو میٹر گیس استعمال کرتے ہیں ان کیلئے نرخوں میں 90 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو (یا 65.29 فیصد) اضافہ کرکے 200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کردیا گیا ہے جو پہلے121روپے تھا۔ ایسے پروٹیکٹڈ صارفین جو 0.5 ہیکٹو میٹر گیس ماہانہ استعمال کرتے تھے ان کیلئے نرخوں میں100 روپے کا اضافہ کرکے ٹیرف 250 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دیا گیا ہے۔ جو صارفین 0.6 ہیکٹو میٹر گیس ماہانہ استعمال کرتے تھے ان کیلئے بھی نرخوں میں100 روپے اضافہ کرکے ٹیرف 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دیا گیا ہے جب کہ ایسے صارفین جو 0.9 ہیکٹو میٹر تک گیس استعمال کرتے ہیں ان کیلئے نرخوں میں40 فیصد اضافہ کرتے ہوئے اسے 350 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی