i پاکستان

ٹیکسٹائل اور ملبوسات ایکسپو، پاکستانی مصنوعات عالمی خریداروں کی توجہ کا مرکزتازترین

March 13, 2024

چین میں منعقد ہونے والی بڑی ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی نمائشوں میں پاکستانی مصنوعات عالمی خریداروں کی توجہ کا مرکز رہیں،شنگھائی میں پاکستان کے قونصل جنرل حسین حیدر نے کہا کہ یہ ملک کے ٹیکسٹائل کے مالا مال ورثے اور جدت طرازی اور معیار سے وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے،پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری ایک اہم برآمد کنندہ کے طور پر ابھری ہے، اس کی سالانہ برآمدات 1.9 بلین امریکی ڈالر ہیں ۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق 18 پاکستانی ٹیکسٹائل کمپنیوں نے شنگھائی میں منعقد ہونے والی دنیا کی دو سب سے بااثر ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی نمائشوں یارن ایکسپو اسپرنگ 2024 اور انٹرٹیکسٹایل شنگھائی اپیرل فیبرکس-اسپرنگ ایڈیشن 2024 میں مضبوط تاثر قائم کیا۔ ٹیکسٹائل مینوفیکچررز اور سپلائرز کی متنوع رینج کی نمائندگی کرنے والے پاکستانی دستے نے اپنی جدید ترین مصنوعات اور جدید ٹیکنالوجیز کی نمائش کی جس میں عالمی خریداروں کی جانب سے نمایاں دلچسپی دیکھنے میں آئی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق شرکت کرنے والی کمپنیوں نے دھاگے، کپڑے، تیار شدہ سامان کے حصوں اور لوازمات پر مشتمل اعلی معیار کی مصنوعات کی ایک وسیع رینج کی نمائش کی، جن میں کپاس، پولیسٹر، مخلوط دھاگے، اون کے قالین اور خصوصی کپڑے شامل ہیں۔ پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری طویل عرصے سے اپنے معیار، مسابقت اور عالمی مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے مشہور ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق شنگھائی میں پاکستان کے قونصل جنرل حسین حیدر نے ایکسپو کے موقع پر چائنا اکنامک نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے دو بڑی نمائشوں میں پاکستانی ٹیکسٹائل کمپنیوں کی بھرپور شرکت پر فخر اور امید کا اظہار کیا۔ ایکسپو میں پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی موجودگی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے ٹیکسٹائل کے مالا مال ورثے اور جدت طرازی اور معیار سے وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق قونصل جنرل نے نشاندہی کی کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری ایک اہم برآمد کنندہ کے طور پر ابھری ہے، جو سالانہ برآمدات میں 1.9 بلین امریکی ڈالر پیدا کرتی ہے، جو ملک کی سب سے بڑی صنعت کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرتی ہے۔" "پاکستانی ٹیکسٹائل اپنی مسابقتی قیمتوں کی وجہ سے جانا جاتا ہے، جو انہیں سستی قیمتوں پر معیاری مصنوعات کے خواہاں خریداروں کے لئے ایک پرکشش آپشن بناتا ہے۔ اس مسابقت کو ملک کی ہنرمند افرادی قوت، موثر مینوفیکچرنگ کے عمل اور مضبوط سپلائی چین نیٹ ورک کی حمایت حاصل ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے ٹیکسٹائل کی تجارت میں پاکستان اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون، پاکستان میں چینی سرمایہ کاری، تکنیکی معلومات کے تبادلے اور چین کی جدت طرازی اور مینجمنٹ کی مہارتوں سے سیکھنے کے پاکستان کے ارادے پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ٹیکسٹائل انڈسٹری میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ممکنہ اطلاق پر بھی زور دیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اس کے علاوہ قونصل جنرل نے پاکستان اور چین کے درمیان تجارت اور تعاون کے فروغ میں یارن ایکسپو اور انٹر ٹیکسٹائل شنگھائی جیسی نمائشوں کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پلیٹ فارمز پاکستانی کمپنیوں کو صنعت کے ساتھیوں کے ساتھ نیٹ ورک کرنے، کاروباری مواقع تلاش کرنے، نئے رجحانات سیکھنے، برآمدات کو بڑھانے اور اپنی عالمی موجودگی کو مضبوط بنانے کے بہترین مواقع فراہم کرتے ہیں

۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق یہ بات قابل ذکر ہے کہ بہت سی کمپنیوں نے اپنے ماحول دوست مینوفیکچرنگ کے عمل اور پائیداری کے عزم کو اجاگر کیا ، اپنی پائیدار مصنوعات کی نمائش کے ذریعہ زیادہ ماحول دوست پیداوار کی طرف عالمی رجحان کے ساتھ ہم آہنگ کیا۔ کوہ نور ملز لمیٹڈ کے مارکیٹنگ منیجر ندیم وقار نے ماحول دوست مینوفیکچرنگ کے طریقہ کار کو اپنانے، پائیدار مواد کے استعمال اور فضلے کو کم کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید سرکلر اور پائیدار ٹیکسٹائل معیشت کے حصول کے لئے صنعت کے کھلاڑیوں کے مابین تعاون اور شراکت داری کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین کی جانب سے اپنی درآمدات کو وسعت دینے اور پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات کو نمایاں فروغ دینے کے لیے مزید اقدامات کا اعلان کیے جانے کے بعد ریلائنس ویونگ ملز لمیٹڈ کے محسن خان نے پاکستانی ٹیکسٹائل کے لیے مارکیٹ کا بڑا حصہ حاصل کرنے کا اہم موقع دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان طویل عرصے سے چین کو معیاری ٹیکسٹائل فراہم کرنے والا قابل اعتماد سپلائر رہا ہے اور دونوں ممالک اس صنعت کے چیلنجز اور مواقع کے بارے میں گہری تفہیم رکھتے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ صنعت اس رجحان سے فائدہ اٹھائے گی اور ترقی اور خوشحالی جاری رکھے گی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق نمائش میں موجود دیگر پاکستانی ٹیکسٹائل نمائندگان نے بھی نمائش کنندگان کے پرامید نقطہ نظر کی عکاسی کی۔ انہوں نے چینی کمپنیوں کے ساتھ کامیاب تعاون کی کہانیاں شیئر کیں اور مستقبل میں تعاون کے ممکنہ شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی